کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال اور سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے ہدایت کی کہ میگا پروجیکٹس پر کام کرنے والے نان لوکل افراد کی نگرانی سخت کی جائے جبکہ رات کے اوقات میں ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت محدود رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ چیک پوسٹوں پر اضافی نفری تعینات کی جائے اور دفعہ 144 پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ تمام اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں، چیک پوسٹوں پر نفری میں اضافہ کیا گیا ہے اور تعلیمی اداروں میں بڑے اجتماعات کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات جاری ہیں۔
ڈپٹی کمشنرکوئٹہ مہراللہ بادینی نے بریفنگ میں بتایا کہ رہائشی ہوٹلوں میں مقیم افراد کا ڈیٹا باقاعدگی سے اکٹھا کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی بروقت نشاندہی کی جا سکے۔
کمشنر شاہ زیب خان کاکڑ نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے سنیپ چیکنگ، گشت میں اضافہ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں تسلسل کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے مؤثر طور پر نمٹا جائے گا۔






















