وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ دہشت گرد جنگ کو سرحدوں سے اسلام آباد لے آئے ہیں۔ ریاست کو اب فیصلہ کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی افغان طالبان کی ایکسٹینشن ہے۔ اس حملے کے بعد کابل سے مذاکرات کے کامیاب ہونے کی امید ختم ہوگئی۔
قبل ازیں سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ اسلام آباد کچہری پر خودکش حملہ ویک اپ کال ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ پورے پاکستان کی جنگ ہے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ کابل کے حکمران پاکستان میں دہشت گردی کو روک سکتے ہیں۔ اسلام آباد تک اس جنگ کو لانا کابل سے ایک پیغام ہے۔ پاکستان بھرپور جواب دینے کی قوت رکھتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا ہم حالت جنگ میں ہیں، اس ماحول میں کابل سے کامیاب مذاکرات کی امید رکھنا فضول ہوگا۔ پاک فوج روز قربانیاں دے رہی ہے اور عوام کو تحفظ کا احساس دلارہی ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آبادڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کےقریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید جبکہ 27 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکاسرمل گیا،دھماکےمیں زخمی افراد کو پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا،شہید ہونے والے بارہ افراد کی شناخت کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے سے مقام سے شواہداکٹھےکیے جارہے ہیں۔پولیس کے مطابق دھماکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں ہوا،دھماکے کی آواز پولیس لائنز ہیڈکوارٹر تک سنی گئی۔






















