نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنی مکمل تیاریوں کے بعد ملک بھر میں عام انتخابات کی حتمی تاریخ دے گا۔
سماء کے پروگرام "ندیم ملک لائیو"میں گفتگو کرتے ہوئےانوارالحق کاکڑنے صدر مملکت عارف کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھے خط میںعام انتخابات کیلئے6 نومبر 2023 کی تاریخ تجویز کرنےپر کہاکہ صدرمملکت نےالیکشن کی تاریخ تجویزکی ہے،جبکہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کااختیارہے۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کےبعد حلقہ بندیاں آئینی عمل کا حصہ ہیں،تاہم الیکشن کمیشن اپنی تیاریوں کےبعد جلدکوئی تاریخ دے گا، اگر تیاریوں کو عمل شیڈول کے مطابق چلتا رہا تو وسط جنوری سے آخر جنوری تک کوئی بھی تاریخ عام انتخابات کیلئے مقرر کی جاسکتی ہے۔اور نگران حکومت انتخابی عمل کو سپورٹ کرنے کیلئے مکمل کرنے کیلئے تیار ہے۔
نگران وزیر اعظم نے کہا اسمگلنگ کی روک تھام میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا،ہم نےفوج کو جب بھی کسی مقصد کیلئے طلب کیا اس کے مثبت نتائج آئے ہیں، اور ایسی تمام ایڈیشنل ذمہ داریاں فوج کی بنیادی ذمہ داریوںمیں آتی ہیں ، جب وہ اضافی بوجھ لیتے ہیں تویہ اس وقت کی فوجی قیادت کا پرائم اور سینٹرل فوکس بن جاتاہے،اور موجودہ آرمی چیف بھی اس میں مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسمگلنگ میں سرکاری افسران اور سیاسی لوگ ملوث ہیں ، نشاندہی کر لی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی واپسی اور گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ نوازشریف کو وطن واپسی پر ہتھکڑی پہنانے،جیل بھیجنے یا چھوڑ دینے کا فیصلہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدالتیں کریں گی ۔۔ تحریک انصاف کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ بھی قانون کے مطابق ہو گا ۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دہشتگرد تنظیموں کی جانب سے پاکستان میں کارروائیوں سے متعلق کہا کہ امریکا کی جانب سے افغان فورسز کو دیے گئے ہتھیار بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہے ہیں ،اور کالعدم ٹی ٹی پی ، بی ایل اے انہیں پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں ، جبکہ غیرقانونی افغان باشندوں کو واپس بھجوا دیا جائے گا ۔