شمالی بحیرہ عرب میں پاک چین بحری افواج کی مشترکہ مشق سی گارڈین دو ہزار تئیس میں نئی تاریخ رقم کر دی گئی۔ پی این ایس سیف اور چینی فریگیٹ نے ٹاسک گروپ بنا کر اہم سمندری راستوں اور پورٹ چینلز پر گشت کیا۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق مشق سے بحرہند میں روایتی و غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔پاکستان اور چین کی بحری افواج کے مابین دو طرفہ مشق سی گارڈین دوہزار تئیس اختتام پذیر ہو گئی۔
مشق میں پاکستان اور چین کے بحری و ہوائی جہازوں، آبدوزوں اور میرینز فورسز نے حصہ لیا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق مشق میں دونوں ممالک کی بحری افواج نے جدید حربی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔ اختتامی تقریب میں دونوں ممالک کی بحری افواج کے سینیئر افسران شریک تھے گشت کے دوران مشترکہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز اور فارمیشن مینوورنگ کی مشق کی گئی۔
دفاعی ماہرین کے مطابق سی پیک کے تحفظ کے حوالے سے پاک چین مشترکہ بحری گشت انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔پاک چین مشترکہ بحری گشت سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک سی پیک کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں۔مشترکہ تربیت پہلے سے طے شدہ اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے کی جاتی ہے۔
چینی بحریہ کا ٹائپ 052 ڈی ڈیسٹرائر زی بو،ٹائپ 054 اے فریگیٹ جنگ ژو اور ٹائپ 093 رپلینشمنٹ شپ ٹاسک گروپ نے حصہ لیاپاک بحریہ کا ٹائپ 054 پی این ایس شاہجہاں بھی دوسرے ٹاسک گروپ کا حصہ ہےدوسرے ٹاسک گروپ نے وی بی ایس ایس،ائیرئیل فوٹوگرافی،فضائی دفاع،کمیونیکیشنز اور مشترکہ اینٹی سب میرین تربیت میں حصہ لیاسی گارڈین 2023 پاکستان اور چین کی تاریخ کی سب سے بڑی مشترکہ بحری مشق ہے۔
سی گارڈین 23 میں پاک بحریہ کے 2 ٹائپ 054 ایلفا پی اور 2 ایف ٹوینٹی ٹو پی فریگیٹس کے ساتھ اینٹی سب میرین پٹرول ائیر کرافٹ شامل ہےچینی بحریہ کا 1 ٹائپ 052 ڈی ڈیسٹرائر، دو ٹائپ 054 اے فریگیٹس، رپلینشمنٹ شپ، ایک ٹائپ 039 یوآن کلاس آبدوز اور 1 سب میرین سپورٹ شپ مشقوں میں شامل ہیں
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کی بحری افواج کی اسپیشل فورسز بھی مشقوں میں جوہر دکھا رہی ہیںمشترکہ گشت ہنگامی صورتحال اور خطرات سے نمٹنے کے لئے تیز تر ردعمل کا موقع فراہم کرتا ہے مشترکہ تربیت پہلے سے طے شدہ اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے کی جاتی ہے۔