کردستان کے علاقے میں علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے ایران کی طرف سے عراق کو دیے گئے الٹی میٹم کے قریب آنے کے بعدعراق کے کردستان علاقے میں علیحدگی پسند گروپوں کے ہیڈ کوارٹر کو ختم کرنے کا عمل آج صبح سے شروع ہو گیا ہے۔
ایرانی خبر رساں ادارےتسنیم کےمطابق عراق کے کردستان ریجن میں ان گروپوں کے ہیڈ کوارٹرز کو جمع کرنے کے عمل کے آغاز کا اعلان کیا ہے کیونکہ ایران کی جانب سے عراق کو علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے الٹی میٹم کے قریب پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ عمل چند گھنٹے پہلے شروع ہوا ہے اور ایران کی سرحدی دیوار اور دیگر حصوں میں دہشت گرد گروپوں بشمول کوملیح، پاک، پیکاک اور کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے تمام ٹھکانوں کو ختم کر دیا جانا ہے۔ ایران کے قریب عراقی کردستان کا علاقہ اور یہ گروہ شمالی عراق کی سرزمین میں ایک کیمپ میں منظم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا اس مرحلے کے بعدعلیحدگی پسند گروہ مکمل طور پر غیر مسلح ہو جائیں گے اور دوسری صورت میں، (اگر گروہوں کے ہیڈ کوارٹر کو صحیح طریقے سے ختم نہیں کیا گیا یا ان میں سے بعض نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا) تو ہم معاہدے سے پہلے کی صورت حال پر واپس جائیں گے اور ہم ملکی سلامتی کے تحفظ کے لیے اپنا فرض ادا کریں گے۔
تسنیم کے مطابق کردستان کے علاقے میں علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے ایران کے عراق کو الٹی میٹم کے قریب آنے کے بعدشہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی کچھ مشہور رپورٹس اور ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی افواج اپنے بکتر بند آلات کا ایک حصہ اس علاقے میں بھیج رہی ہیں۔