وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ تجارتی راہداریوں سے لینڈ لاک ریاستیں لینڈ لنک معیشت میں بدل سکتی ہیں، جنوبی ایشیا، مڈل ایسٹ اور وسطی ایشیا کے درمیان کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے قازقستان میں سلک وے ٹرانسپورٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا، مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا کے درمیان اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ تجارتی راہداریوں سے لینڈ لاک ریاستیں لینڈ لنک معیشت میں بدل سکتی ہیں۔
عبدالعلیم خان نے سلک وے ٹرانسپورٹ فورم سے خطاب میں کہا کہ اسلام آباد، تہران، استنبول روڈ لنک پاکستان کے لیے نہایت اہم ہے جبکہ پاک چین اکنامک کوریڈور اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے خطے کے تجارتی تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ کسٹمز قوانین اور ویزہ رکاوٹیں علاقائی روابط میں تاخیر کا باعث ہیں۔ یورو ایشیا دنیا کی سب سے بڑی زمینی پٹی ہے جس کی پاکستان کے لیے اہم اسٹریٹیجک حیثیت ہے۔ پاکستان کی ٹی آئی آر اور افریقی معاہدوں میں شمولیت خطے کے لیے سنگ میل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کا ویژن 2030تک خود انحصاری اور معاشی نمو ہے۔
وزیر مواصلات نے کہا کہ بین الاقوامی راہداریوں کو امن اور خوشحالی کی شاہراہیں بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ پاکستان خطے اور دنیا کے زمینی روابط میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن شفافیت بڑھا رہی ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلی اور سپلائی چین کی رکاوٹیں نئے چیلنجز ہیں جنہیں تعاون سے حل کیا جا سکتا ہے۔
سلک وے ٹرانسپورٹ فورم میں قازقستان سمیت 12ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ شریک ہوئے جن میں ترکیہ، ایران، ازبکستان، ترکمانستان، آذربائیجان، جارجیا، بیلاروس اور رشین فیڈریشن شامل تھے۔ فورم میں پاکستانی وفد کو بھرپور پذیرائی ملی اور وفاقی وزیر کا شاندار خیر مقدم کیا گیا۔






















