وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ مرمت کے کاموں میں حساب کتاب نہ ہونے سے کرپشن ہوتی ہے۔ این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ ٹکڑوں میں مرمت کے بجائے سڑکوں کی نئی تعمیر کی جائے۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت این ایچ اے کے خصوصی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مواصلات نے این ایچ اے کو رائٹ آف وے آؤٹ سورس کرنے کی ہدایت کر دی۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ رائٹ آف ویز کا ہر تین ماہ بعد جائزہ لیا جائے اور اہداف کے لیے مربوط پالیسی بنائی جائے۔ این ایچ اے کو کارپوریٹ سیکٹر کے طرز پر سٹرکچر دینا ہوگا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ این ایچ اے کو پانچ 100 ارب روپے سالانہ کمانے والا ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔
وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ این ایچ اے ملازمین کی تنخواہیں بڑھا کر انہیں رزق حلال کی طرف مائل کیا جائے گا۔ کارکردگی کو دیے گئے اہداف کے حصول کے مطابق جانچا جائے گا۔ بہترین نتائج کے لیے این ایچ اے کو نجی شعبے سے پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنی ہوں گی اور اچھی کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو پرکشش پیکجز دیے جائیں گے۔
عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ این ایچ اے اپنی اراضی پر تجاوزات کے مستقل خاتمے کو یقینی بنائے اور نئی اسکیموں کے لیے اپنی توجہ اور وسائل مرکوز کرے۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے نے شرکت کی اور بریفنگ دی۔
این ایچ اے کو منافع بخش ادارہ بنانے کے عزم کے ساتھ وفاقی وزیر مواصلات نے واضح پیغام دیا کہ کرپشن اور جزوی مرمت کی بجائے شفافیت، مضبوط ڈھانچہ اور پائیدار ترقی ہی ادارے کی پہچان بنے گی۔






















