اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفیشل سیکرٹریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔جبکہ شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مستردکردی۔
چیف جسٹس عامرفاروق کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے کے مطابق آفیشل سیکرٹریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کو سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
حکمنامے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کوسکیورٹی خدشات کے باعث سائفرکیس کا ٹرائل جیل میں کیاجارہا ہے،سی آرپی سی کی سیکشن 239 کے مطابق ایک ہی کیس کادوجگہ ٹرائل نہیں چلایاجاسکتا، جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کےجیل ٹرائل کےباعث شاہ محمود قریشی کاٹرائل بھی جیل میں ہی ہوگا۔
فیصلے کے مطابق بظاہر 3 اکتوبرکے نوٹیفکیشن میں درخواست گزارکانام شامل نہ ہونا انتظامی غلطی لگتی ہے،یہی وجہ ہےوزارت قانون کی طرف سے 13 اکتوبرکےنوٹیفکیشن میں غلطی کاازالہ کیاگیا،انتظامی غلطی 13 اکتوبرکےنوٹیفکیشن سےپہلےعدالتی کارروائی پراثراندازنہیں ہوتی، یہاں یہ بتانا ضروری ہےکہ جیل ٹرائل کا مطلب ان کیمرہ ٹرائل نہیں ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق جیل ٹرائل صرف چیئرمین پی ٹی آئی کولاحق سکیورٹی خدشات کےباعث کیاجارہا ہے،درخواست گزارکےوکیل نےبتایاچیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کوپنجرےمیں رکھاگیا،سائفرکیس کی سماعت کیلئےکمرے میں وکلاء کےبیٹھنےتک کی جگہ نہیں،ٹرائل اور الزامات کا سامنا کرنے کا مطلب جرم کا ارتکاب نہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یقینی بنائیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کی عزت نفس مجروح نہ کی جائےگی،جیل سپریٹینڈنٹ یقینی بنائیں کہ ٹرائل کا انعقاد اس کمرے میں ہو جس میں مناسب جگہ ہو،جیل حکام اورمتعلقہ حکومت زیادہ افراد کو ٹرائل سننے اور دیکھنے کا موقع فراہم کرے،شاہ محمود قریشی کی جیل ٹرائل کیخلاف درخواست نمٹائی جاتی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا محفوظ فیصلہ بھی سنا دیا، جس میں چیف جسٹس عامر فاروق نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی ۔
فیصلے کے مطابق وزارت قانون نے 3 اکتوبرکومرکزی ملزم کی حدتک سائفرکیس کےجیل ٹرائل کانوٹیفکیشن جاری کیا،صورتحال کومدنظررکھتےہوئےدرخواست گزارنےٹرائل اوپن کورٹ میں کرنےکی درخواست دائرکی،3 اکتوبرکو جاری کئےگئےجیل ٹرائل کےنوٹیفکیشن میں شاہ محمودقریشی کانام موجود نہیں تھا،شاہ محمود قریشی کےساتھ چیئرمین پی ٹی آئی بھی مقدمےکےملزمان میں شامل ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے سائفر کارروائی پر حکم امتناع جاری کررکھا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ سولہ نومبر کو انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کرے گا۔جبکہ سائفر کی سماعت خصوصی عدالت جمعہ کے روز جیل میں ہی کرے گی ۔