روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی کے اختیارات ختم ہو چکے ہیں اس لیے ان سے ملاقات بے نتیجہ رہے گی۔
بیجنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرین کو اپنے دفاع کا حق ہے لیکن روس کو نقصان نہیں ہونا چاہیے اور کیف کو علاقائی مسئلے کے حل کے لیے ریفرنڈم کی ضرورت ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں مارشل لا کا خاتمہ اور انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ملاقات کیلئے تیار ہوں اور زیلنسکی ماسکو آئیں تو ان سے ملاقات ہو جائے گی، اگر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کی اچھی تیاری ہو تو میں ملنے کیلئے تیار ہوں لیکن ان کے اختیارات ختم ہو چکے ہیں اس لیے ان سے ملاقات بے نتیجہ رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین پر قبضہ کرنے کے لیے نہیں لڑ رہے بلکہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کرتے ہیں۔
دورہ چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین کے دورے کا نتیجہ مثبت رہا، اور معاہدے باہمی مفاد پر مبنی ہیں جبکہ چین کے ساتھ سوئی گیس کی فراہمی کا منصوبہ طے پایا ہے اور چین کو 100 بلین مکعب میٹر سے زائد گیس فراہم کریں گے۔





















