بجلی کی قیمت میں ایک روپے پچیس پیسے فی یونٹ اضافے کی تیاری مکمل کرلی گئی۔ نیپرا جلد تحریری فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیجے گی۔ صارفین پر تئیس ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں بجلی کی قیمتوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق سماعت ہوئی، جس میں ملک بھر کے بجلی صارفین کیلئے جولائی تا ستمبر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ایک روپے پچیس پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری کو حتمی شکل دیدی گئی،جس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
یہ بھی پرھیں :۔بجلی 1.70 روپے فی یونٹ تک مہنگی ہونے کا امکان
دوران سماعت نیپرا حکام نے بتایا کہ مجموعی طور بائیس ارب چھپن کروڑ سے زائد کا اضافہ مانگا گیا ہے۔آئندہ تین ماہ میں اگر فیصلہ کر لیا جائے تو ایک روپے پچیس پیسے اضافہ بنے گا۔
نیپرا حکام کے مطابق ڈسکوز کی جانب سے جولائی اگست ستمبر میں بجلی کی خریداری کم کی گئی،تین ماہ میں بجلی کی مجموعی خریداری میں نواعشاریہ پانچ صفر فیصد کمی آئی،ڈسکوز نے بیالیس ارب کی بجائے اڑتیس ارب یونٹس کی خریداری کی۔ریفرنس لاگت کے مطابق اعداد وشمار آتےتو ایڈجسمنٹ منفی ہو سکتی تھی ۔
دوران سماعت نیپرا حکام نے بتایا کہ بجلی بلز میں اضافہ تمام ڈسکوز میں صارفین کو واپس کرایا ہے۔ہر ڈسکومیں دس سے بارہ اوور بلنگ کے کیس سامنے آئے ،وور بلنگ کیوں ہوئی کمیٹی کی رپورٹ جلد آجائے گی۔