پی ڈی ایم اے نے چناب، راوی اور ستلج میں آئندہ 48 گھنٹوں میں اونچے سے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کردیا۔
مون سون بارشوں کا تگڑا اسپیل جاری ہے،دریاوں ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا،دریائے چناب راوی ستلج اوران سےملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے،دریائےستلج میں گنڈا سنگھ والا کےمقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
گنڈا سنگھ والا کے مقام پرپانی کا بہاؤ 1 لاکھ 95 ہزار کیوسک ہے،ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے،سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 4 ہزاراور اخراج 98 ہزارکیوسک ہے
یہ بھی پڑھیں؛ بھارت نے سیلاب کی وارننگ انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے نہیں بلکہ سفارتی ذرائع سے دی: دفتر خارجہ
چشتیاں میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی سطع ایک لاکھ چار ہزار چھ سو چونسٹھ کیوسک تک جا پہنچی،کئی حفاظتی بند ٹوٹ گئے،سیلابی پانی سے بستی تگاں سمیت دس سے زائد موضع جات شدید متاثر ہوئے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کو ایک اور مراسلہ موصول
انڈس واٹر کمشنر نے بھارت کی جانب سے سفارتی ذرائع سے اطلاعات موصول ہونے پر دریا ستلج اور دریا توی میں اونچے درجے کےسیلاب کا الرٹ جاری کردیا،چاروں صوبائی چیف کمشنر سمیت 27 اداروں کو بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہےکہ بھارت نے ستلج میں ہریک اور فیروز پور کے مقام جبکہ جموں میں دریائے توی میں سیلاب سے آگاہ کیا ہے۔ حفاظتی انتظامات کئے جائیں۔
دریائے راوی جسڑ کےمقام پر پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک ، درمیانےدرجے کا سیلاب ہے،دریائے راوی میں شاہدرہ کےمقام پر پانی کا بہاؤ 40 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
چناب خانکی میں پانی کی آمد اکیانوےہزار اوراخراج چوراسی ہزار ہے،ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں بھی فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے،پنڈی بھٹیاں کے مقام پردریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،زمینی کٹاو کی وجہ سے دو سو سے زائد گھر دریا برد ہوگئے۔
ضلعی انتظامیہ نےانخلا کیلئے رینجرز،فوج اورپولیس کی مددحاصل کرلی،انتظامیہ کی جانب سے عملے کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہنے کی ہدایت کردی۔






















