اکہتر کروڑ ڈالر کی قسط کیلئے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے جائزہ مشن میں مذاکرات کا فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہوگیا،وزیر خزانہ شمشاد اختر خود شریک ہیں۔
معاہدے کیلئے پالیسی سطح کی بات چیت میں پاکستانی ٹیم کی قیادت نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کر رہی ہیں، آئی ایم ایف کی طرف سے بیرونی فنانسنگ، مالی خسارے اور محصولات پر نئے مطالبات پیش کیے جا سکتے ہیں،ایف بی آر، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔
آئی ایم ایف کو ایکسچینج ریٹ پالیسی اور شرح سود پر بریفنگ دی جا رہی ہے۔آئی ایم ایف بیرونی فنانسنگ،مالی خسارے اور محصولات پر مطالبات پیش کر سکتا ہے،
پالیسی مذاکرات میں آئی ایم ایف مشن کو ایکسچینج ریٹ پالیسی اورشرح سود پر بریفنگ،سرکاری اداروں میں اصلاحات،نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے،پاکستان آئی ایم ایف پالیسی سطح کے مذاکرات15نومبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
پاکستان آئی ایم ایف کی بیشتر شرائط پوری کر چکا، اقتصادی ڈیٹا بھی شیئر کیا جاچکا،اقتصادی جائزے کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 71 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملے گی۔
اسٹاف لیول معاہدے کی صورت میں حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا،3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔