عام انتخابات سے قبل قومی سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلی، سندھ میں وسیع البنیاد انتخابی حکمت عملی پر 4 بڑی سیاسی جماعتیں متفق ہوگئیں، مجوزہ الائنس میں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن، جے یو آئی (ف) اور فنکشنل لیگ شامل ہیں۔
مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا وفد سیاسی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے سندھ کے دورے پر ہے جہاں وہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرکے آئندہ انتخابات کیلئے سیاسی اتحاد سمیت دیگر معاملات پر گفتگو کرے گا۔
ذرائع کے مطابق عام انتخابات سے قبل قومی سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلی ہوگئی، سندھ میں پیپلزپارٹی کو شکست دینے کیلئے وسیع البنیاد انتخابی حکمت عملی پر 4 بڑی سیاسی جماعتیں متفق ہوگئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ الائنس میں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن، جے یو آئی (ف) اور فنکشنل لیگ شامل ہیں، مسلم لیگ فنکشنل نے سندھ میں سیٹ ایڈجسمنٹ کے ابتدائی فارمولے سے بھی اتفاق کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل نے سیاسی اور انتخابی معاملات پر رابطے بڑھانے پر بھی اتفاق کرلیا جبکہ چاروں جماعتوں کی ذیلی کمیٹی سیٹ ایڈجسمنٹ سفارشات مرتب کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں مشترکہ امیدوار سامنے لائے جائیں گے، مجوزہ الائنس میں ہر امیدوار اپنی جماعت کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑے گا، جے یو آئی (ف)، مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے مشترکہ جلسوں کا انعقاد بھی متوقع ہے جبکہ جے یو آئی (ف) کے 30 نومبر کو لاڑکانہ جلسے میں مسلم لیگ ن کا وفد بھی شریک ہوگا۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سیٹ ایڈجسمنٹ ہمارا قانونی حق ہے اور یہ استعمال کریں گے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے کراچی میں مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا سے ملاقات کی، جس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال اور الیکشن کے دوران مسلم لیگ کو متحد کرنے سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔
مسلم لیگ ن کے وفد نے پیر پگارا کو میاں نواز شریف کا پیغام پہنچایا، وفد میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور بشیر میمن شامل تھے، فنکشنل لیگ کے رہنماؤں میں پیر سید صدر الدین شاہ اور پیر سید محمد راشد شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مقامی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی جبکہ ن لیگی وفد کل (اتوار کو) ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد کا دورہ کرے گا، جہاں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی سے ملاقات میں انتخابی امور سمیت دیگر معاملات پر بات چیت ہوگی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی ن لیگی وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات کی تھی، جس میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
ملاقات کے بعد یہ اطلاعات آئی تھیں کہ ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ن کراچی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر متفق ہوگئے ہیں تاہم اگلے ہی روز ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ان اطلاعات کی تردید کردی تھی۔