اقوام متحدہ میں دو ریاستی حل پر ہونے والی اہم کانفرنس میں فلسطینی وزیراعظم نے غزہ میں جاری جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس تمام یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ ہم غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ثالثی کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
فلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ دو ریاستی حل پر ہونے والی یہ کانفرنس فلسطینی عوام کے لیے امید کی کرن ہے اور ہم فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر بین الاقوامی افواج کی غزہ میں تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حماس اپنے تمام ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرے تاکہ ایک متحد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار ہو سکے۔
کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے عرب ممالک کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے کسی بھی منصفانہ اور جامع حل کی بنیاد رکھنے پر زور دیا۔ کہا کہ یہ کانفرنس دو ریاستی حل کو فعال بنانے کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔اسرائیلی خلاف ورزیوں اور انسانی تباہی کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے، کیونکہ خطے میں استحکام کا آغاز فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے سے ہوتا ہے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی جنگ کے خاتمے سے اسرائیل فلسطین تنازعہ حل ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ امداد کے منتظر بچوں اور خواتین کو نشانہ بنانا کسی صورت قابل قبول نہیں، اور یہ کانفرنس دو ریاستی حل پر عملدرآمد کے لیے ایک فیصلہ کن موڑ بننی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کانفرنس کے انعقاد پر فرانس اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے مسئلے کا واحد حل دو ریاستی حل میں ہے۔ موجودہ تنازعہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے عالمی سیاسی عزم کی اشد ضرورت ہے اور غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی ناگزیر ہو چکی ہے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اور دو ریاستی حل پہلے سے کہیں زیادہ دور ہوتا جا رہا ہے غزہ میں صورتحال مکمل تباہی تک جا پہنچی ہے، اور دو ریاستی حل کا حصول ناگزیر ہو چکا ہے۔ غزہ میں جاری تھوک تباہی ناقابل برداشت ہے اور اسے ہر حال میں روکا جانا چاہیے۔دنیا کی نظروں کے سامنے غزہ میں نسل کشی جاری ہے، اور اس کانفرنس کو دو ریاستی حل کے حصول کے لیے ایک اہم موڑ بننا چاہیے۔





















