وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اکتوبر 2022ء کے احتجاج کے کیس میں آج بھی عدالت پیش نہ ہوئے، انسداد دہشت گردی عدالت نے وارنٹ گرفتاری کی معطلی کی درخواست مسترد کردی۔ سماعت کے دوران واضح کر دیا کہ جب تک علی امین عدالت میں پیش نہیں ہوتے نہ اشتہار منسوخ ہوسکتا ہے اور نہ ہی وارنٹ گرفتاری معطل کیے جاسکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کیخلاف اکتوبر 2022ء کے احتجاج کے کیس میں وارنٹ گرفتاری کی معطلی کی درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی۔
علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل عدالت پیش نہیں ہوسکتے۔ وکیل نے عدالت کو بیانِ حلفی دینے کی پیشکش کی کہ علی امین 10 جولائی کو عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم اشتہاری ہے اور جب تک عدالت میں سرینڈر نہیں کرتا، اشتہار منسوخ نہیں ہوسکتا۔ جج نے کہا کہ ریلیف کیلئے علی امین کو عدالت آنا پڑے گا۔
وکیل نے استدعا کی کہ عدالت وارنٹ گرفتاری معطل کر دے اور 10 جولائی کو پیشی پر اشتہار منسوخ کر دیا جائے۔ جج طاہر عباس سپرا نے واضح کیا کہ عدم موجودگی میں نہ وارنٹ معطل ہوسکتا ہے، نہ ہی اشتہار منسوخ ہوگا۔
عدالت نے پولیس کو پشاور ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔ جج نے کہا کہ وہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار نہیں کروا رہے لیکن قانون کے مطابق پیشی ضروری ہے۔
اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے سرینڈر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔






















