خیبرپختونخوا ایپکس کمیٹی نے دہشت گردی، غیر قانونی موبائل سموں، بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی اسلحہ کیخلاف اقدامات سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نگران وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں جعلی دستاویز سازی، منشیات و دیگر اشیاء کی اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف کارروائیوں میں بھی تیزی لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم ترین اجلاس ہوا، جس میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات، نگران صوبائی وزیر خزانہ، چیف سیکریٹری اور آئی جی پی خیبر پختونخوا کے علاوہ اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے فورم کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ غیرقانونی غیرملکیوں کے انخلاء پر اب تک کی پیشرفت پر بھی غور کیا گیا۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں دہشتگردی، غیر قانونی موبائل سموں، بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی اسلحہ کیخلاف اقدامات سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ساتھ ہی حکام کو جعلی دستاویز سازی، منشیات و دیگر اشیاء کی اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف جاری کارروائیاں بھی تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔
محمد اعظم خان کی زیر صدارت اجلاس میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ اور مدارس کی رجسٹریشن کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں دہشتگردی میں معاون ثابت ہونیوالی غیرقانونی سرگرمیوں کی مؤثر روک تھام کیلئے سخت اقدامات جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
فورم کے شرکاء نے بھتہ خوری سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کیخلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رکھنے اور منشیات کی تیاری و سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
اجلاس میں گزشتہ دنوں دہشتگردی کے واقعات میں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے جوانوں کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی گئی، سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت، ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہے۔
محمد اعظم خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی میں معاون ثابت ہونیوالی غیر قانونی سرگرمیوں کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا، ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، اس مقصد کیلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن میکنزم کو مزید بہتر اور مؤثر بنایا جائے۔