محکمہ ماحولیات کی فضا کو آلودہ کرنےوالی فیکٹریوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں ۔محمود بوٹی اور اطراف میں اٹھارہ فیکٹریوں کو سیل کر دیا گیا اورپندرہ کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ماحول دشمنوں نے رات کے اندھیرے میں آلودگی پھیلانے کی ٹھان لی ہےماحول کو آلودہ کرنے کا دھندہ رات کے آخری پہر جاری رکھا ہوا تھا محکمہ ماحولیات نے کاروائی کے دوران اٹھارہ فیکٹریاں سیل کر دیں 9 فیکٹریوں کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ پندرہ فیکٹریوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی
یہ بھی پڑھیں:۔ لاہور میں اسموگ کا باعث بننے والی چودہ فیکٹریوں کو سیل کردیا
محکمہ ماحولیات نے محمود بوٹی ترکی روڈ بھینی روڈ اور واہگہ پنڈ میں زہریلہ دھواں اگلتی فیکٹریوں کے خلاف کاروائی کی ۔ جس میںچیکنگ کے دوران بھاری مقدار میں کاربن پاوڈر برآمد ہوا ہے۔فیکٹریوں میں ٹائر جلا کر آگ جلانے اور مزید کاربن پاؤڈر بنانے کا سلسلہ جاری تھا۔
یہ بھی پڑھیں:۔ لاہور میں سموگ کا راج،ایس وی پیز کی کیخلاف ورزی پر سخت کارروائی کا حکم
شہر سموگ کی زد میں مگر ماحول دشمن عناصر بنا کسی خوف کے ماحول آلودہ کرنے میں مصروف ہیں جبکہ لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔ لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح 4 سو سے تجاوز کرگئی
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی محکمہ ماحولیات نے رات گئے اسموگ کا باعث بننے والی چودہ فیکٹریوں کو سیل کردیاتھا۔ پانچ فیکٹرویوں کو نوٹس دیا گیا تھا جبکہ دس کیخلاف مقدمات درج کئے گئے تھے چیکنگ کے دوران دس ہزار کلوکاربن پاوڈر برآمد کرکے ضائع کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:۔ ماحولیاتی آلودگی میں لاہور دوسرے نمبر پرآگیا
لاہور میں سموگ نے پنجے گاڑھ لیئے ہیں ایئرکوالٹی انڈیکس تین سو تک عبور کر گیا تھاوزیرماحولیات نےبڑھتی سموگ کے خطرات کے پیش نظر عرصہ دراز سے خراب دس ایئر مانیٹرنگ سینسرز کو فعال بنانے کے لئے جلد اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:۔اکتوبر شروع ہوتے ہی لاہور کے دروازے پر آلودگی نے دستک دیدی
لاہو آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آیا تھالاہور کاعلاقہ ڈیفنس تین سونو ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ آلودہ ترین علاقہ قرار دیا گیا تھا اکتوبر کےاختتام اور نومبرکےآغازکےساتھ سموگ میں شدت آنےکاامکان تھا۔