سربراہ عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو ( نیب ) میں پیشی سے معذرت کرتے ہوئے اپنے وکیل کے ذریعے تحریری جواب جمع کرادیا۔
یاد رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو نیب راولپنڈی نے منگل کے روز طلب کر رکھا تھا۔
نیب کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق سربراہ عوامی مسلم لیگ کو بطور گواہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
تاہم، شیخ رشید احمد نے نیب میں پیشی سے معذرت کرتے ہوئے اپنے وکیل کے ذریعے تحریری جواب جمع کرایا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ القادر ٹرسٹ کے حوالے سے میرے پاس کوئی معلومات نہیں ۔
سابق وفاقی وزیر کا تحریری جواب میں کہنا تھا کہ دو مرتبہ تحریری طور پر آگاہ کر چکا ہوں کہ کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی میں اس کا گواہ ہوں۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ دسمبر 2019 کے کابینہ اجلاس میں القادر ٹرسٹ کا معاملہ اٹھائے جانے سے پہلے اٹھ کر چلا گیا تھا، شہزاد اکبر کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں تھے اور بات چیت بھی بند تھی۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اس کیس سے متعلق نیب کے تمام نوٹسز کے جواب دے چکا ہوں اس کے باوجود پھر نوٹس بھیج دیا گیا ہے، آپ کے نوٹسز میری حراسگی کا باعث بن رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کی جانب سے تحریری جواب میں نیب سے نوٹس واپس لینے کی استدعا بھی کی گئی۔
شیخ رشید احمد کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیس بک پر تحریری جواب کی کاپی بھی شیئر کی گئی۔
علاوہ ازیں نیب نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزرا فیصل واوڈا، علی زیدی، خالد مقبول صدیقی اور فروغ نسیم کو بھی طلب کر لیا ہے اور انہیں ریکارڈ سمیت 14 ستمبر کو نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔