پاکستان میں اسلامی بینکاری نظام تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اسلامی بینکوں کے اثاثے تاریخ میں پہلی بار 11.5 کھرب روپے تک پہنچ گئے ہیں جو بینکنگ انڈسٹری کے کل اثاثوں کا 30 فیصد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینکنگ انڈسٹری کے کل ڈپازٹس میں اسلامی بینکوں کا حصہ 25 فیصد ہو گیا ہے جبکہ ملک بھر میں اسلامی بینکوں کی شاخوں کی تعداد 8,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔
دوسری جانب علمائے کرام مفتی منیب الرحمٰن اور مولانا بشیر فاروقی نے حکومت کو سودی نظام کے خاتمے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد کی یاد دہانی کرائی۔
انہوں نے زور دیا کہ سود سے پاک نظام کو جلد مکمل طور پر نافذ کیا جائے کیونکہ اس کی ڈیڈ لائن میں اب کم وقت باقی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی سفارش کی ہے کہ حج، زکوٰۃ، اور اوقاف کی رقوم صرف اسلامی بینکوں میں رکھی جائیں تاکہ سود سے مکمل بچاؤ ممکن ہو۔




















