وزیراعظم شہباز شریف بانی پی ٹی آئی کیخلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا ٹی وی پر بیٹھ کر میرے خلاف بے بنیاد رشوت کی پیش کش کا الزام لگایا گیا، جس کا نقصان پوسٹر اور پمفلٹ سے زیادہ ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت مقامی عدالت کے جج یلماز غنی نے کی۔ وزیراعظم شہبازشریف بذریعہ ویڈیو لنک سیشن کورٹ لاہور میں پیش ہوگئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ نواز شریف نے اپنے بھائی کے ذریعے 10 ارب رشوت کی پیشکش کی، جس وقت پیشکش کی گئی اس وقت عباس شریف کا انتقال ہوچکا تھا اور ہم صرف 2 بھائی ہی حیات تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بھائی کے ذریعے آفر کرنے کے وقت تو صرف میں اور نواز شریف ہی حیات تھے، یہ درست ہے کہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اینکر نے نواز شریف اور میرے کسی رشتہ دار کے نام کا بھی ذکر نہیں کیا۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ دعویٰ میں بانی پی ٹی آئی کی پانامہ کیس میں ڈیل کا ذکر نہیں ہے؟۔ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ درست ہے کہ اس دعویٰ میں مجھے براہ راست بانی کی طرف سے 10 ارب کی آفر کا ذکر نہیں ہے۔
شہباز شریف نے کمرہ عدالت میں محاورہ سنا ڈالا کہا ’’ساری رات روندی رئی تے مریا کوئی وی نا‘‘۔ محاورے پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر وزیراعظم کے بیان پر جرح جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔






















