صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان میں عام انتخابات کیلئے 8 فروری کی تاریخ پر اتفاق ہوگیا۔
الیکشن کمیشن کا اعلامیہ
الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر مملکت سے ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق عام انتخابات کی پولنگ کیلئے 8 فروری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی،ملاقات میں آئندہ عام انتخابات کی تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیااور صدر کو حلقہ بندیوں اور انتخابات کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں تفصیلی بحث کے بعد متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن 8فروری 2024ء کو ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں :۔انتخابات کی تاریخ کا معاملہ، الیکشن کمیشن کا صدر مملکت سے رابطے کا فیصلہ
ایوان صدر کا اعلامیہ
بعدا زاں ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بھی 8 فروری 2024 کو ملک بھر میں عام انتخابات کرانے پر الیکشن کمیشن کے ساتھ اتفاق کی تصدیق کی گئی۔
ایوان صدرکے اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کا وفد ملاقات کیلئے آیا،وفد اور اٹارنی جنرل نے صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کی۔
اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں آئندہ عام انتخابات کی تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا،اورالیکشن کمیشن نے صدر کو حلقہ بندیوں اور انتخابات کی پیش رفت سے آگاہ کیا
ایوان صدر کے مطابق تفصیلی بحث کے بعد انتخابات 8 فروری 2024ء کو کرانے پر اتفاق کیا گیا۔
الیکشن کمیشن پنجاب کےرکن بابر حسن بھروانہ کی میڈیا سے گفتگو
الیکشن کمیشن کے اجلا س کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پنجاب سے رکن بابر حسن بھروانہ نے کہا کہ صدر نے چار فروری کو انتخابات کا کہا مگر الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتیس یا تیس جنوری تک ان کا سارا عمل مکمل ہو گا اور تین چار دن اوپر احتیاطاً مانگے ۔اس کے علاوہ موسم کی صورتحال بھی زیربحث آئی ۔
چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی میڈیا سے گفتگو
چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ نے الیکشن کی تاریخ پر اتفاق کے بعد کہا ہےکہ صدرسے ملنے سے انکارنہیں کیا،فیصلہ کمیشن کاتھاسارے ادارےمحترم ہیں،صدرنےاچھےطریقےسےخوش آمدید کہا، سب نےتصاویردیکھی ہوں گی،الیکشن کمیشن اپنےمؤقف پرکھڑاہےالیکشن کمیشن کامؤقف تھاملک میں انتحابات ایک ساتھ ہوں۔
میڈیا سے غیررسمی گفتگومیں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہماری خواہش تھی اتوارکاروزپولنگ کےلئےاچھارہےگا،سپریم کورٹ کو11فروری کاکہاتھااس لئےصدرکووہی تاریخ دی ،پہلےبھی ملک میں فروری میں الیکشن ہوتےرہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہرکوئی کہتاہےالیکشن شفاف ہوں مگرپھرمداخلت بھی کی جاتی ہے، ہم پر اکثربلاوجہ تنقید ہوتی ہے،سمجھتےہیں اب تک کےالیکشن کمیشن کے فیصلے درست ہیں،ہم نےجتنےبھی فیصلےکئےسب مشاورت سےکئے،کےپی،پنجاب اسمبلی تحلیل ہوئی توای سی پی نےاسٹینڈلیا، ہم نےکےپی کابینہ تبدیل کرائی،وفاقی کابینہ پرنوٹس لیا۔
سکندرسلطان راجہ نے کہا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی ملک کی بڑی جماعت کےسربراہ ہیں ، اور میں ان کی دل سے عزت کرتا ہوں ،خواہش تھی چیئرمین پی ٹی آئی سیاسی ماحول میں تحمل کا مظاہرہ کرتے،اور میں تمام سیاستدانوں کو ایک ساتھ بٹھاتا، کیونکہ جب4لوگ ملکربیٹھتےہیں تو گنجائش نکل ہی آتی ہے۔
صحافی نے چیف الیکشن کمشنر سے سوال کیا کہ انتخابات کےلیےاتوارکادن کیوں نہیں رکھاگیا؟ جس پر انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ اسی بہانے اسکول کےبچوں کوایک اورچھٹی مل جائےگی۔
اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے وفد نے صدر مملکت عارف علوی سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔ملاقات کرنے والے الیکشن کمیشن کے وفد میں ممبر پنجاب،کے پی ، بلوچستان اور اٹارنی جنرل بھی شامل تھے۔
ملاقات کے دوران الیکشن کمیشن کےوفدنےانتخابات کےلیےصدر مملکت کو3تاریخیں تجویزکیں، جن میں 28جنوری،4فروری اور11فروری کی تاریخیں شامل تھیں، تاہم ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور صدر مملکت کے درمیان ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کی حتمی تاریخ پر اتفاق نہ ہوسکا۔
صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات بعد کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا وفد الیکشن کمیشن آفس روانہ ہو گیا، جہاں پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے ہنگامی اجلاس میں چاروں ممبران سمیت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی شریک تھے ۔اٹارنی جنرل منصورعثمان صدرمملکت کاپیغام لےکر آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں :۔سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ پر صدر مملکت سے مشاورت کا حکم
اجلاس کے بعد صحافی نےاٹارنی جنرل سےسوال کیا کہ کیاکوئی تاریخ کافیصلہ ہوا،؟الیکشن جنوری کےآخرمیں ہورہےہیں یافروری کےشروع میں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ تھوڑاانتظارکرلیں،ٹھیک ہوگا،اچھی خبرملےگی آپ کو،بس تھوڑی دیرانتظارکریں۔
واضح رہے کہ آج 2 نومبر2023 کو سپریم کورٹ میں 90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کی جانب سے تاریخ دینے سے قبل صدر سے مشاورت نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن حکام کو صدر مملکت سے تاریخ پر مشاورت کرنے کا حکم دیا گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج ہی صدر اور الیکشن کمیشن کی ملاقات ہوئی توآج ہی آرڈر کر دیں گے، ہم ملک کو آگے لے جانا چاہتے ہیں۔