جھوٹا پراپیگنڈا کرکے افغان باشندوں کی وطن واپسی کا عمل سبوتاژ کرنے کا پاکستان دشمن منصوبہ بے نقاب ہوگیا، واپسی کے دوران خواتین اور بچوں کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کے ناروا سلوک کی جعلی تصاویر اور ویڈیوز بنانے ، سرحد پر فائرنگ کروا کے انتشار پھیلانے کی گھناؤنی سازش کی جا رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سے اب تک ایک لاکھ چھبیس ہزار سے زائد افغان باشندے واپس افغانستان جاچکے ۔ اس دوران بہترین حکومتی اقدامات کے باعث کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، جس پر ملک دشمن قوتیں پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے متحرک ہوچکی ہیں ۔
باخبرذرائع کے مطابق افغان باشندوں کے لئے قائم کیمپس سے نقل و حرکت کے دوران شرانگیزی کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، سہولت کاروں کو جعلی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا، جن میں سکیورٹی اہلکاروں کو افغان باشندوں خصوصاً خواتین اور بچوں سے زور زبردستی کرتے دکھانا شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ جعلی مواد پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کیلئے استعمال کرنے کا پلان ہے، سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغانستان کے علاقے سپین بولدک میں شر پسندوں کے خفیہ اجلاس کی اطلاعات ہیں، جہاں سرحد پار کرتے افغان باشندوں پر فائرنگ کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ کراسنگ پوانٹس پر فوری انتشار پھیلا کر پاک افغان کشیدگی بڑھائی جا سکے۔