پاکستان مسلم لیگ ( ن ) اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے درمیان پانی کے مسئلہ پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوگیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ کا سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس کے دوران پانی کے مسئلہ پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واٹر ایکارڈ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو منتقل نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی کیا جا رہا ہے جبکہ پانی کی تقسیم انتظامی اور تکنیکی مسئلہ ہے جس کا حل بھی انتظامی اور تکنیکی بنیادوں پر کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی صوبے کی حق تلفی ممکن نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطہ ہوا تھا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ کینال مسئلے کو ملاقات کرکے بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور وزیراعظم اور نوازشریف نے سندھ کے تحفظات ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا تھا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کرچکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازع کینالز پر تحفظات ہیں اور پیپلز پارٹی 1991 معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے جبکہ وفاق سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔