پاکستان کی بھلائی اور سالمیت کو مدمظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان اور عسکری قیادت کی جانب سے قانون کی پاسداری کی خاطر سخت اقدامات لینے کا فیصلہ کیا گیا اور پاکستان میں مقیم غیر قانونی باشندوں کو اپنے ملک واپس جانے کا حکم دیا گیا۔
حکومتی فیصلے کے مطابق پاسپورٹ اور قانونی دستاویزات کے بغیر کسی بھی فرد کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی اور قانون کی پاسداری نہ کرنے پر مجرمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی ۔
پاسپورٹ کی اہمیت پر کوئٹہ کے رہائشیوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، تمام غیر ملکی افراد کو چاہیے کہ پاکستان میں آنے کے لیے پاسپورٹ بنوائیں، یہ قوانین صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں پاسپورٹ کے بغیر داخلہ نہیں ملتا، اس لیے پاکستان میں بھی قوانین کی پاسداری ہونی چاہیے۔
کوئٹہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکومتی فیصلہ بہت اچھا ہے، جو نظام ہماری حکومت چلاتی ہے وہ بہترین ہوتا ہے، پاسپورٹ ایک بہت بڑی سہولت ہے، یہ آپکو پہچان دلواتا ہے۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ بارڈر پر جو احتجاج کیا جارہا ہے وہ غلط ہے اور ملک کی حکومت کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔
ایک شہری کا کہنا تھا کہ اگر میں ایران جاؤں تو کیا وہ مجھے پاسپورٹ کے بغیر داخل ہونے دیں گے؟، جو لوگ اس مرحلے میں بےروزگار ہوں گے، حکومت پاکستان ان کی کفالت کرے گی، یہ بہترین فیصلہ ہے۔
پاکستان کی عوام ملک میں قانون کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کی معترف ہے، غیر قانونی افراد کو ملک سے نکالنے سے پاکستان کے استحکام اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔