گزشتہ روز کوئٹہ ڈبل روڈ بم دھماکے میں بلوچستان میں کینسر کے امراض کے ماہر انکولوجسٹ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مہر اللہ بھی جاں بحق ہوئے۔
کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر جمعرات کو ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں کینسر کے امراض کے ماہر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مہر اللہ ترین بھی شامل تھے۔
ڈاکٹر مہر اللہ ترین بلوچستان کے ایک نامور آنکولوجسٹ تھے اور انہوں نے کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں کینسر کے مریضوں کے علاج کیلئے نمایاں خدمات انجام دیں۔
پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹر مہر اللہ دھماکے کے وقت وہاں سے گزر رہے تھے کہ دھماکے کی زد میں آکر زخمی ہوگئے، انہیں بھی دیگر زخمیوں کے ہمراہ ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر مہر اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے بلوچستان کو واحد آنکولوجیسٹ سے محروم کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔