درآمدی ایل این جی حکومت کے درد سر بن گئی۔ پاور سیکٹر کی طلب کم ہونے سے ملک میں ایل این جی اضافی ہوگئی۔ پائپ لائنوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے مقامی گیس کی پیداوار کم کردی گئی۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پاور سیکٹر کی طلب کم ہونے سے ایل این جی سرپلس ہوگئی، قطر سے 5 ایل این جی کارگوز پہلے ہی منسوخ کرائے جاچکے۔ حکومت مزید 3 گارگوز کو واپس عالمی مارکیٹ میں بھیج چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق مہنگی ہونے کے باعث پاور سیکٹر میں استعمال کم ہوگیا، پاور سیکٹر صرف 200ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی استعمال کررہا ہے۔
درآمدی ایل این جی پائپ لائنوں میں ڈالنے سے سسٹم پر بھی دباؤ بڑھ گیا، پائپ لائنیں بچانے کیلئے مقامی فیلڈ سے گیس کی پیداوار روکی جارہی ہے، مقامی کنووں سے روزانہ 300ایم ایم سی ایف ڈی پیداوار روکی جارہی ہے۔
طویل المدتی معاہدے کے تحت پاکستان قطر سے سالانہ 120کارگو منگواتا ہے، بہتر موسم کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ نہ ہونا بھی ایل این جی سرپلس کی وجہ ہے۔