وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے، پاک بحریہ علاقائی امن، سلامتی کیلئے اہم کردار ادا کررہی ہے۔
کراچی میں ’محفوظ سمندر، خوشحال مستقبل‘ کے عنوان سے امن ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا۔ امن ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے تقریب کے مہمان خصوصی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ تجارتی ٹیرف ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آئے ہیں۔ دنیا بڑی معاشی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے اضافے نے مواقعوں کے ساتھ چیلنجز بھی پیداکیے، مصنوعی ذہانت، ٹیکنالوجی کےانقلاب نے عالمی منظرنامہ بدل دیا، بحری شعبےمیں غیرروایتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ بحری تجارت کا معیشت میں بنیادی کردار ہے، بحرہندعالمی تیل اورگیس کے50فیصد ذخائر رکھتاہے، عالمی معاشی نظام میری ٹائم پرانحصار کرتاہے، سمندری تجارت کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں اجتماعی فرض ہے۔
اس سے قبل پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے خطاب میں کہا کہ امن ڈائیلاگ کے شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ امن ڈائیلاگ کا مقصد بلیو اکانومی کا فروغ ہے۔ امن ڈائیلاگ کے ذریعے میری ٹائم سیکیورٹی کو لاحق خطرات سے آگاہی دینا ہے۔
امیر بحر ایڈمرل نوید اشرف کا کہنا تھا کہ کوئی ملک سمندری چیلنجز سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا، امن ڈائیلاگ کا مقصد بلو اکانومی کو فروغ اور سمندر کومحفوظ بنانا ہے،امن مشقوں نےخطے کی بحری افواج کو ایک دوسرے کے قریب کیا ہے،امید ہے کہ امن ڈائیلاگ سے مشترکہ فوائد حاصل ہوں گے۔
امن ڈائیلاگ سے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 90 فیصد تجارت سمندری گذرگاہوں کے ذریعے ہوتی ہے، کراچی نے گذشتہ ماہ سی ٹی ایف کا 13 ویں مرتبہ چارج سنبھالا۔
خیال رہے کہ پاک بحریہ کے زیرانتطام نویں کثیر القومی بحری مشق امن 2025 شایان شان طریقے سے جاری ہے۔ مشق میں پہلی مرتبہ امن ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا جس میں 60 ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔