وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبے بشمول ضم اضلاع میں دیرپا امن کا قیام صوبائی حکومت کی سب سے اہم ترجیح ہے، قبائلی اضلاع کے لوگوں نے ملک کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں، یہ لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور نقل مکانی اور دوبارہ آباد کاری کے دوران ان لوگوں نے بڑی تکالیف برداشت کیں لیکن بدقسمتی سے حکومتی سطح پر ان کی قربانیوں کا اعتراف نہیں ہوا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے وعدے پورے نہیں کرتی تو لوگوں کا حکومت پراعتماد ختم ہو جاتا ہے، ضم اضلاع کے لوگوں کے اعتماد کی بحالی کے لئے کئے گئے وعدے پورے کرے، قبائلی عوام بڑے جرات مند اور ملک سے محبت کرنے والے ہیں، قبائلی عوام نہ جھکتے ہیں، نہ بکتے ہیں اور نہ کسی کی غلامی قبول کرتے ہیں، مشکل صورت حال سے گزرنے کے باوجود اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی ہمت رکھتے ہیں۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں وزیرستان کے لوگوں کا بہت جانی و مالی نقصان ہوا اس کے باوجود اپنی قوم کو اٹھانے اور فلاحی سرگرمیوں کا جذبہ قابل تحسین ہے، مرکز میں پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں امن وامن کی صورتحال خراب ہوئی ہے، جب ہم نے صوبے میں حکومت سنبھالی تو صورتحال کافی خراب تھی، ہم صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے شروع دن سے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، ہم وفاق سے ضم اضلاع کے آئینی حقوق کے حصول کے لیے شروع دن سے آواز اٹھا رہے ہیں، صوبائی حکومت کو این ایف سی میں ضم اضلاع کا شئیر نہیں مل رہا ، دوسری طرف اے آئی پی کے تحت منصوبوں کے فنڈز بھی باقاعدگی سے نہیں مل رہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کررہی ہے، ہم نے مسلسل کوشش کے ذریعے این ایف سی شیئر کا مسئلہ ایجنڈے میں شامل کروا دیا ہے، این ایف سی میں ضم اضلاع کے شیئرز مل جائیں تو علاقے کے بہت مسائل حل ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیرستان ایجوکیشن سٹی کے منجمد منصوبے کو بحال کرکے اس پر مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے محسود ویلفیئر ایسوسی ایشن کے لئے 2 کروڑ اور وانا ویلفیئر فاؤنڈیشن کے لئے ایک کروڑ روپے گرانٹ کا اعلان کیا۔
انہوں نے ساوتھ وزیرستان اپر میں ایک نئے سب ڈویژن کے قیام کے مطالبے سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع میں اس طرح کی دیگر فلاحی تنظیموں کی بھی بھر پور معاونت کرے گی۔