چیئرمین پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ 28 جنوری کو حکومتی اجلاس میں نہیں جائیں گے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات روکے ہیں، اب کسی اور مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہوں گے، ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کمیشن بنانا ہی نہیں چاہتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج پر ہمارے خلاف مقدمہ ہوا تھا، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات بھی تھیں، ضمانت کا معاملہ چل رہا ہے، بہت سے وکلاء پر مقدمات ہیں، اب 4 فروری کی تاریخ دی گئی ہے، جج صاحب نے کہا کہ امید ہے 4 تاریخ کو یہ کیس ختم ہو جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ 28 جنوری کو حکومتی اجلاس میں نہیں جائیں گے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات روکے ہیں، اب کسی اور مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ حکومت سے کہا تھا 7 روز میں جوڈیشل کمیشن بنائے، لیکن حکومت نے کوئی پیشرفت نہیں دکھائی، ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کمیشن بنانا ہی نہیں چاہتی، اگر کمیشن نہیں بنانا تو صرف ہیلو ہائے اور فوٹو سیشن کیلئے نہیں بیٹھنا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم تحفظات کے باوجود نیک نیتی سے مذاکرات کیلئے بیٹھے تھے، حکومت نے ہمارے ساتھ زیادتیاں کیں، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزائیں دی گئیں، ان سب چیزوں کے باوجود خان صاحب نے 2 مطالبات پر مذاکرات کا اعلان کیا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ مذاکرات کے تین دور ہوچکے ہیں، آخری نشست 16 جنوری کو ہوئی، آخری دور میں واضح کہا 7 دن میں اعلان کریں کہ کمیشن بنارہے ہیں یا نہیں؟، یہ بھی طے ہونا تھا کہ کمیشن میں ججز کون اور ٹی او آرز کیا ہوں گے؟، ٹائم کتنا لگے گا؟ کیا کچھ ہوگا؟۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بہت سی چیزیں تو ابھی طے ہونا تھیں لیکن حکومت کی طرف سے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا گیا۔