حکومت پاکستان کی ٹیلی کام اور آئی ٹی سیکٹر میں بہتری کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ فراہمی میں مسائل کے باعث حکومت پاکستان کی جانب سے Africa - 2 Cable Project کا آغاز ہوگیا۔، Africa - 2 Cable Project دنیا کا سب سے بڑا زیر سمندر نیٹ ورک ہے
یہ منصوبہ 45,000 کلومیٹر طویل زیرِسمندر کیبل نیٹ ورک پرمشتمل ہے ،جو 33ممالک میں 46 لینڈنگ اسٹیشنز کو جوڑتا ہے،
پاکستان میں Africa -2 Cable Project لینڈنگ مقام ہاکس بے،کیماڑی ٹاؤن کراچی میں ہو گی جبکہ اس کا مقامی آپریٹر ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس ہوگا۔
اس منصوبہ کےتحت ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری آئے گی،مالی سال 2022 سے 2023 تک ٹیلی کام آمدنی میں 17 فیصد اضافہ ہوا، سال 2023 سے 2024 تک پاکستان کی ٹیلی کام کی آمدنی 955 بلین روپے تک پہنچ گئی۔
پاکستانی معیشیت میں ٹیلی کام کا مجموعی تعاون 2024 میں 335 بلین روپے تک پہنچ گیا،ٹیلی کام کی سیلولر خدمات پاکستان کی 91 فیصد آبادی کو دستیاب ہیں جبکہ4G خدمات سے 81 فیصد آبادی مستفید ہورہی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن حکام کی کاوشوں سے پاکستان گلوبل سائبرسیکیورٹی انڈیکس 2024 رینکنگ میں 79ویں سے 40ویں نمبر تک پہنچ گیا،پاکستان کے آئی ٹی یو کے آئی سی ٹی ڈویلپمنٹ انڈیکس 2024 میں بھی 14 فیصد اضافہ ہوا۔
ملک میں موبائل فون صارفین کی تعداد میں 29 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس سے ڈیجیٹل کنیکٹوٹی میں اضافہ ہوگا۔
گھروں کو انٹرنیٹ کی 20 فیصد تک رسائی بڑھا دی گئی جس سے ڈیجیٹل خواندگی اور معیشت میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔
پاکستان دنیا کے ان 37 ممالک میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے WebTrust آڈٹ شدہ نیشنل پبلک انفراسٹرکچر قائم کی
اس اقدام سے ملک میں سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی