مسلم لیگ نواز کے اہم رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے بانی پی ٹی آئی کے بنی گالہ میں ہاؤس اریسٹ سے متعلق علیمہ خان کے دعوے کی تردید کر دی۔
واضح رہے کہ منگل کے روز بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے عمران خان کو بنی گالہ میں ہاؤس اریسٹ کے حوالے سے پیشکش پہنچائی ۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ’ بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ ہاؤس اریسٹ کی آفر آئی تھی اور علی امین گنڈا پور یہ آفر لے کر آئے تھے ‘۔
لازمی پڑھیں۔ عمران خان کو ہاؤس اریسٹ کی پیشکش علی امین گنڈا پور نے کی، علیمہ خان
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا واقعی بنی گالہ ہاؤس اریسٹ کی آفرعلی امین گنڈا پور لے کر آئے تھے؟ جس پر انہوں نے دوبارہ واضح کیا کہ ’ جی ہاں علی امین گنڈا پور ہی آفر لے کر آئے تھے ‘۔
تاہم، ن لیگی رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے اس دعوے کی تردید کردی ہے۔
بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے اردگرد جو لوگ ان سے منسلک ہیں وہ ترجمان بھی ہیں، ان کے رویے اس بات کے غمازی ہیں ایسے لوگوں سے کچھ بھی توقع کر سکتے ہیں اور یہ لوگ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولتیں میسر ہیں، سہولتوں کی عدم دستیابی کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، تاثر دیا جا رہا ہے جیل میں بانی پی ٹی آئی سے بہت ظلم ہو رہا ہے، علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں زہر دینے کی بات کی تھی۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سوشل میڈیا پر ملک مخالف مہم چلاتی ہے، پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے ان کا اپنا بھٹہ بٹھا دیا ہے، ننکانہ میں 2019 میں 2 گروپوں کے مسلح تصادم کو اسلام آباد کی صورتحال بتایا اور فلسطین کی تصاویر کو حکومت ظلم دکھا کر جھوٹ کا بیانیہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج تک کوئی ایک بندہ سامنے نہیں آیا جس نے کہا ہو وہ ڈی چوک میں تھا اور اس سے کوئی نقصان ہوا ہے، انہوں نے کسی تھانے میں درخواست نہیں دی کہ ان کیساتھ یہ ہوا ہے، چاہے ان کی درخواست پر کوئی کارروائی نا ہوتی لیکن انہیں درخواست تو دینا تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، امید ہے آنے والے دنوں میں پاکستان مظبوط معاشی ملک بن کر ابھرے گا، پی ٹی آئی چاہتی ہے ملک میں سیاسی استحکام نا آسکے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے پریشر صرف ان کے اپنے بیانات کے علاوہ کوئی پریشر نہیں، جن جن جگہوں سے وہ توقع کرتے ہیں وہاں سے ابھی تک ایک سادہ بیان بھی نہیں آیا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی میں ہم نے اپنے تمام اتحادیوں کو بھی شامل کیا ہے ہم نے کہا ہے اپنے مطالبات تحریری صورت میں دیں، انہوں نے کہا ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائیں، ملاقات کے بعد بھی انہوں نے کہا ہماری ملاقات ٹھیک نہیں کروائی گئی صحیح والی ملاقات کرائیں، ان کی ملاقات بھی کروا دی جائے گی۔
علیمہ خان کے دعوے پر انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ تحریری مطالبات نہیں دیں گے، تین دن پہلے علیمہ خان صاحبہ نے کہا کہ عمران خان نے کہا ان کے کسی سے کوئی پس پردہ رابطے نہیں ہیں، علی امین گنڈا پور اگر کوئی بات بتا رہے ہیں تو پھر وہ خود سے بتا رہے ہوں گے، ان کے رابطے چاروں طرف ہیں، اس طرح کی کوئی آفر حکومت کی طرف سے نہیں دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کو 70 ارب روپے کہیں تو قوم کو زیادہ سمجھ آئے گی، شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے عدالتی فیصلہ مذاکرات کی وجہ سے روکا جا رہا ہے لیکن کیس کے فیصلے کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایاز صادق کے بیرون ملک جانے سے مذاکرات میں تعطل آیا، پی ٹی آئی سے کہا تحریری مطالبات دیں پھر بات چیت آگے بڑھے گی، مذاکرات میں اچھے طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے تھے۔