وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے، پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام دلوں سے عزیز ہے،اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا پوری قوم نیوکلیئر پروگرام پر یکسو اور متحد ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہےکہ پاکستان جارحانہ نیوکلیئر سسٹم کا ارادہ نہیں رکھتا،نیوکلیئر سسٹم صرف دفاع کیلئے ہے پاکستان کے خلاف کسی بھی ایکشن میں دفاع کے طور پر استعمال ہوگا پوری قوم نیوکلیئر پروگرام پر یکسو اور متحد ہے۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہےکہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے،دفتر خارجہ نے بھرپور اور جامع جواب دیا جائے،پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام میرا اور کابینہ کا نہیں،پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام 24کروڑ عوام کا پروگرام ہےیہ پروگرام عوام کو دلوں سے عزیز ہے،اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہےکہ چندماہ سے دہشتگردحملے بڑھ گئے تھے چند دن پہلے خوارج کے حملےمیں17جوان شہید ہوئےہماری فورسز نے8خوارج کو جہنم رسید کیاسپہ سالار خود وانا گئے اور فورسز کو حوصلہ دیاپاکستان میں دہشتگردی دوبارہ آئی ہےدہشتگردی کے مکمل خاتمے تک ترقی،خوشحالی کی کاوشوں کے ثمرات عوام کو نہیں مل پائیں گے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی کےخاتمے کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر مقابلہ کیاجارہاہےدہشتگردی کے دوبارہ سر کچلنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گےبلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے الگ عوامل ہیںپاکستان کے خلاف مذموم کوششیں ناکام ہوں گی،فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی کا افسوسناک واقعہ ہوا ہےدونوں اطراف سے بہت جانیں ضائع ہوئیں ۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دونوں گروپ مسلح ہیں جن دنوں میں قتل و غارت ہورہی تھی اسلام آباد پر چڑھائی کی جارہی تھی کاش یہ وقت اور وسائل پاراچنار پر صوبائی حکومت صرف کرتی ہیں وزیرداخلہ پاراچنار کی تازہ صورتحال بتائیں گےیہ وہ چیلنجز ہیں جن کا ہمیں سامنا ہےیقین کامل ہے کہ مل کر دہشتگردی کے ناسور کا خاتمہ کریں گےقربانیوں رائیگاں نہیں جائیں گی، پاکستان انشاءاللہ سرخرو ہوگا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کل ہماری پہلی میٹنگ بھی ہوگئی،میں نے مشاورت کے ساتھ ایک کمیٹی قائم کی،اس کی میٹنگ ہوگئی،2 جنوری کو اس میٹنگ کا اگلا سیشن ہوگا اسحاق ڈار، راناثنااللہ، عرفان صدیقی ہماری طرف سے کمیٹی میں شامل ہیں عبدالعلیم خان، راجاپرویز، نویدقمر، ڈاکٹرخالدمقبول کمیٹی کا حصہ ہیں اعجاز الحق، خالد مگسی کو بھی کمیٹی میں شامل کیا ہے۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی مفاد کا تقاضہ یہی ہے کہ ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع کریں،ذاتی پسند،ناپسند کو قوم کی خاطر قربان کریں، یہ ہمارا ہدف ہونا چاہیےاس کو سامنے رکھتے ہوئے گفت و شنید سے یقیناً ملک میں سکون،قومی یکجہتی ہوگی،یقین ہے دونوں کمیٹیاں مل کر ایسا حل نکالیں گے جو پاکستان کے بہترین مفاد میں ہوگاپاکستان کے بہتر مفاد میں فیصلوں کا ملک اور قوم کو فائدہ ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں آنے والےمعاشی استحکام میں مزید استحکام آئے گااسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 15فیصد سے کم کرکے13فیصد کردیامہنگائی بھی 5فیصد سے کم ہے،2018کے بعد مہنگائی کم ترین سطح پر ہےایکسپورٹس میں بتدریج اضافہ ہورہاہےترسیلات زر،آئی ٹی ایکسپورٹس میں اضافہ ہورہاہے،بنگلادیش سے نئے مرحلے میں تعلق بن رہا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹریونس سے قاہرہ میں بہت اچھی گفتگو ہوئی ہے، انڈونیشین اور ترک صدر سے اچھی ملاقات ہوئی ہے،بنگلادیش پہلے پاکستان کی شپمنٹ کو100فیصداسکین کرتے تھےاب انہوں نے اسے ختم کردیاہےڈھاکامیں ایئرپورٹ پر پاکستانیوں کا علیحدہ ڈیسک بنتا تھاپاکستانیوں کی علیحدگی اسکریننگ بھی ختم کردی گئی ہےہماری طرف سے بھی بہت مثبت اشارے دیئے جارہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری چاول کی ایکسپورٹس ہورہی ہےنائب وزیراعظم فروری میں بنگلادیش جائیں گےیہ تمام کاوشیں تب کارگر ثابت ہوں گی کہ ہم قومی یکجہتی، قومی اتحاد کو فروغ دیں یہ اسپیکر صاحب کا بہت اچھا اقدام ہے،پوری طرح خلوص کے ساتھ اس میں حصہ لیں گےتالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے،امیدہے دونوں پارٹیاں ملک کو امن اوراستحکام دیں گی۔