نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) سمیت دیگر ایجنسیوں کو متحرک کر دیا ہے، امریکی ڈالر سمیت کسی قسم کی ذخیرہ اندوزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریش جاری ہے جس میں کافی کامیابیاں ملی ہیں، چینی ، امریکی ڈالر، گندم اور اجناس سمیت مختلف اشیاء کی اسمگلنگ چل رہی تھی۔
نگران وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مافیا نے اب ان اشیاء کی ہولڈنگ کا آغاز کر دیا ہے اور حکومت نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی ، اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا اور انتہا تک جایا جائے گا۔
سرفراز بگٹی نے سوال اٹھایا کہ ہمارے لوگ ہمارے اندر رہ کر اس طرح کی ذخیرہ اندوزی کر کے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک ہر قانونی عمل کو مکمل تعاون فراہم کریں گے اور کسی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں کو جیلوں میں بھیجا جائے گا اور انہیں مقدمات کا سامنا کرنے پڑے گا، ہم ایف آئی اے کا ٹول فری نمبر دیں گے تاکہ ان مسائل پر لوگ ہماری مدد کرسکیں، عوام اور ملک ان لوگوں کی وجہ سے بلیڈ کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حوالہ ہنڈی کے خلاف جاری آپریشن میں کل 48 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں جبکہ 59 لوگوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے، ہم ان ملزمان کو شواہد کے ساتھ عدالتوں میں پیش کریں گے اور ان کی تصاویر منظر عام پر لائیں گے تاکہ عوام آگاہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کے اصل دہشت گرد یہ ذخیرہ اندوز اور اسمگلرز ہیں اور ان لوگوں نے ملک کو معاشی بدحالی کی طرف دھکیلا ہے، معاشی بہتری کے لئے عوام کی حمایت کی ضرورت ہے۔
نگران وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ریاست کے ایک ،ایک انچ کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، چترال میں دہشت گردوں کے حملے کا ہماری فوج نے بھرپور جواب دیا اور اس موقع پر چترال کے عوام نے جس طرح ساتھ دیا وہ قابل تعریف ہے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی بندوق کے زور پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے حوالے سے کام ہو رہا ہے، انہیں واپس بھیجا جائے گا، افغان حکومت نے دوحہ میں دنیا کے ساتھ معاہدہ کیا کہ افغان سرزمین کسی اور کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، امید ہے کہ افغان حکومت معاہدے پر عملدرامد کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فٹ بال کھیلنے والے بچوں کے اغوا میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایف سی ، لیویز ، پولیس ، کمانڈر 12 کور بچوں کی بازیابی کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں، امید ہے ہم جلد انہیں بازیاب کروا لیں گے، بی ایل اے نے ان بچوں کو اغوا کیا ہے اور بازیابی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔