قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپٹ عناصر کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کےلیے نیب کا وائٹ کالر کرائم ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کرپٹ عناصر کے خلاف بننے والے مجوزہ ٹاسک فورس میں انٹیلی جنس، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایس ای سی پی افسران شامل ہوں گے جبکہ ایف آئی اے، آئی بی اور پولیس سروس سے2،2 افسران ٹاسک فورس کا حصہ ہوں گے۔
چیئرمین نیب نے ٹاسک فورس میں نئے افسران شامل کرنے کی منظوری دیدی، چُنےگئےتمام افسران انسداد وائٹ کالر کرائم پر عبور حاصل رکھتے ہیں۔ مختلف اداروں کےافسران نیب میں ڈیپوٹیشن پر پہلے سے کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطاءبندیال کی ریٹائرمنٹ کے دن انکی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بنچ نے دو ایک کی اکثریت رائے کے ساتھ نیب ترامیم کیخلاف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست قابل سماعت قرار دیکر سبکدوش ہونیوالی قومی اسمبلی اور پارلیمنٹ کی منظور کردہ دس میں سے 9 ترامیم کالعدم قرار دے کر متعدد سیاسی شخصیات کے خلاف مقدمات بحال کر دیئے ہیں۔
عدالت نے اس سلسلہ میں نیب کو ہدایت کی ہے کہ وہ 7 دن کے اندر اندر تمام ریکارڈ متعلقہ عدالتوں کو بھجوا دے۔ فاضل بنچ نے نیب کے دائرہ اختیار میں آنیوالی 50 کروڑ روپے تک کی بدعنوانی سے متعلق شق بھی بحال کر دی جو گزشتہ پارلیمنٹ نے نیب ترمیمی ایکٹ کے ذریعے ختم کر دی تھی۔