پارلیمنٹ میں ہونے والی نئی قانون سازی کے بعد جمعیت علماء اسلام اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی بیٹھک لگی جس میں 26 ویں آئینی ترمیم اور حالیہ قانون سازی پر مشاورت کی گئی۔
26 ویں آئینی ترمیم کے بعد حالیہ قانون سازی کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے تحریک انصاف کے رہنماوں نے ملاقات کی جن میں اسد قیصر، فیصل چوہدری اسلم غوری اور حسین یوسفزئی شامل تھے۔
ملاقات کے دوران سیاسی و پارلیمانی امور پر مشاورت کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ روز قانون سازی کرکے فسطائیت کی انتہا کر دی ہے اور اپوزیشن کو جان بوجھ کر اشتعال دلایا جا رہا ہے، نئی قانون سازی کرکے حکومت نے نا صرف چھبیسویں ترمیم کا حلیہ بگاڑ دیا بلکہ وعدہ خلافی بھی کی ہے۔
اسلم غوری نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے حالیہ رویے کو بھی جمہوریت کے منافی قرار دیا اور کہا کہ مولانا واپس آکر پی ٹی آئی سے پھر ملاقات کریں گے۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما حسین یوسفزئی نے جے یو آئی کے ساتھ مل کر سڑکوں پر آنے کا عندیہ دیا۔
حسین یوسفزئی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، ہمارے اور مولانا کے درمیان اعتماد ہے ، وہ بیرون ملک جا رہے ہیں واپسی پر پھر ملاقات کریں گے اور مل کر مزاحمت کریں گے۔