الیکشن کمیشن نے عوام الناس سے کہا ہے کہ وہ انتخابی فہرستوں میں اپنے ووٹ کے اندراج کو یقینی بنانے کیلئے 28 ستمبر سے 25 اکتوبر 2023 تک انتخابی فہرستوں کو غیر منجمد کرنے کے اقدام سے فائدہ اٹھائیں۔
اتوار کو الیکشن کمشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 25 اکتوبر 2023 تک تمام اہل افراد جن کے پاس شناختی کارڈ موجود ہو وہ اپنے ووٹ کا اندراج کراسکتے ہیں، اگر کوائف یا ایڈریس میں کوئی غلطی ہو وہ بھی درست کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ انتخابی فہرستوں کو ملک بھر میں 20 جولائی 2023ء کو منجمد کردیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق قانون کے مطابق ووٹ کا اندراج ووٹر کے شناختی کارڈ کے مطابق مستقل یا موجودہ پتہ پر کیا جاتا ہے، تیسرے ایڈریس پر کسی ووٹ کا اندراج نہیں ہوسکتا، تاہم سرکاری ملازمین اگر کسی دوسرے ضلع یا صوبے میں تعینات ہیں تو اپنی پوسٹگ والی جگہ پر اپنا اور فیملی کا ووٹ درج کرا سکتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر میڈیا کے ذریعے سے عوام کو ووٹ کے اندراج، اخراج و درستگی کے بارے میں مسلسل آگاہی فراہم کر رہا ہے جو کہ 25 اکتوبر 2023ء تک جاری رہے گا۔
مزید یہ کہ الیکشن کمیشن نے تمام 8 لاکھ سے زائد افراد جن کو نادرا کی طرف سے شناختی کارڈ جاری کئے گئے ہیں، ان کا ڈیٹا یکم اکتوبر 2023ء کو نادرا سے حاصل کرلیا تھا، جس کی ڈیٹا انٹری جاری ہے اور یہ تمام اہل افراد آئندہ عام انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر یں گے۔ اس کے علاوہ بھی 25 اکتوبر 2023ء کیونکہ الیکشن کمیشن نے ووٹ کے اندراج، اخراج و درستگی کی تاریخ مقرر کی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ایسے تمام افراد جن کو 25 اکتوبر 2023ء تک شناختی کارڈ جاری ہوں گے، ان کے ووٹوں کے اندراج کو یقینی بنایا جائے گا
پاکستان کے تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر بطور رجسٹریشن آفیسر تعینات ہیں اور ووٹ اندراج میں تمام افراد کو مکمل سہولت دی جارہی ہے، نیز ووٹ کا اندراج اور منتقلی فارم 21 پر ہوتی ہے جو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تمام اہل پاکستانیوں بشمول خواتین، نوجوان، افراد باہمی معذوری، اقلیتی برادری سے اپیل کی ہے کہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے ووٹ کے اندراج کو یقینی بنائیں کیونکہ اب صرف 10 دن رہ گئے ہیں اور 25 اکتوبر 2023ء کو ملک بھر میں تمام انتخابی فہرستوں کو منجمد کردیا جائے گا، جس کے بعد کسی بھی ووٹ کا نہ ہی اندراج ہوسکے گا اور نہ ووٹ کی منتقلی ہوسکے گی۔