سعودی عرب نے پاکستان کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور ایس آئی ایف سی کی مسلسل کوششوں کے باعث سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں اعلیٰ سعودی وفد تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان آیا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والی 2.2 بلین ڈالر مالیت کی 27 مفاہمتی یادداشتوں کے مطابق صنعت، زراعت، آئی ٹی، خوراک، تعلیم، معدنیات، صحت، پٹرولیم، توانائی اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔
دورے کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں کے خدشات کو دور کرنے، پالیسیوں پر وضاحت فراہم کرنے اور سرمایہ کاری کے لیے معاون ماحول کو فروغ دینے کے لیے ایک وزارتی گول میز کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا۔
بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور سعودی عرب سے مزید سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے حکومت نے ان مفاہمتی یادداشتوں کو قابل عمل منصوبوں میں تبدیل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ایس آئی ایف سی میں مختلف ورکنگ گروپس کو منصوب کیا گیا تاکہ وہ ہر پروجیکٹ کا بغور جائزہ لیں، سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کریں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مفاہمت یادداشتوں پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے۔
کانفرنس میں فوری آمدنی کمانے والی برآمدات کے حوالے سے تجویز دی گئی کہ نئی برآمدی اشیاء جیسے تعمیراتی سامان اور زرعی مصنوعات کی تلاش کرنی چاہیے تاکہ پاکستانی برآمدات میں مزید اضافہ ہو۔
ایس آئی ایف سی کی سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار کرنے کی کوششوں کے باعث پاکستان کی معاشی ساکھ میں نمایاں بہتری آئی ہے جس سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔