بھارت میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو منصوبے کے مقابلے میں یورپ اقتصادی راہداری بنانے کا اعلان کر دیا گیا۔
نئی دہلی کی زیر صدارت جاری 18 ویں جی 20 سربراہی اجلاس کے پہلے روزچین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو (بی آر آئی) پروگرام کا مقابلہ کرنے کیلئے بھارت ، امریکا، سعودی عرب اور یورپی یونین نےایک ملٹی نیشنل ریل اور بندرگاہ کا منصوبہ بنا نے کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور یوروپی یونین کے رہنماؤں کے ساتھ بھارت، مشرق وسطیٰ،یورپ اقتصادی رہداری کے آغاز اور عالمی بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کیلئے شراکتی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقت میں یہ منصوبہ بھارت، مغربی ایشیا اور یورپ کے درمیان اقتصادی انضمام کا ایک موثر ذریعہ ہوگا ، جس سے پوری دنیا منسلک اور پائیدار ترقی کو ایک نئی سمت حاصل گی۔
یہ بھی پڑھیں:۔جی20اجلاس ، سربراہان مملکت کی بھارت آمد ، مودی کی بائیڈن سے ملاقات
اس موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نےبھارتی وزیراعظم کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بڑا سمجھوتا ہےاوریہ واقعی ایک بہت بڑی بات ہے،ون ارتھ، ون فیملی، ون فیوچر یہی جی 20کانفرنس کی توجہ کا مرکز ہے،اوریہ کئی معنوں میں یہ اس شراکت داری کا مرکز بھی ہے جس کے بارے میں ہم آج بات کر رہے ہیں۔
صدرجو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ پائیدار، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، معیاری انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر،آج میں ان کلیدی طریقوں کو اجاگر کرنا چاہتا ہوں جو امریکہ اور ہمارے شراکت دار اس کو حقیقت بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم اس اجلاس میں اقتصادی منصوبے کے حوالے سے کئے گئے اعلانات اور اقدامات کو یکجا کئے جانے کی امید کرتے ہیں ،میں ان لوگوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے اس اہم اقتصادی راہداری کے قیام اور اس بنیادی قدم تک پہنچنے کیلئے ہمارے ساتھ کام کیا۔
محمد بن سلمان نے کہا کہ اس اہم منصوبے کا مقصد ہندوستان، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے درمیان تجارت کو فروغ دینا اور عالمی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ رکھنے والے خطوں کو جوڑنے کیلئے ایک جدید اسپائس روٹ قائم کرنا ہے ۔
دوسری جانب جی 20 سربراہی اجلاس میںا فریقی یونین کو مستقل رکن کا درجہ دینے پر اتفاق کر لیا گیا ،یورپی یونین کے بعدجی 20 کا مستقل رکن بننے والا دوسرا علاقائی بلاک بننے کیلئےافریقی یونین کو وسیع حمایت حاصل تھی۔
یہ بھی پڑھیں:۔جی 20 سربراہی اجلاس کے باعث نئی دہلی فوجی چھائونی میں تبدیل
ادھرافریقی یونین کے صدر موسیٰ فاکی مہامت نے جی 20 کی مستقل رکنیت دیئے جانے پر مسرت کا اظہار کیا۔ایکس پر ایک پیغام میں مہامت نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر طویل عرصے سے اس فورم میں افریقی یونین کی مکمل رکنیت کی وکالت کر رہے تھے،یہ رکنیت براعظم کے دفاع اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
یاد ہے کہ جی 20 سربراہی اجلاس 2023 میں امریکی صدر جوبائیڈن، برطانوی وزیر اعظم رشی سونک،کینیڈین وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو ،روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف،جرمن چانسلر اولاف شولز، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، سعودی عرب کے محمد بن سلمان ، جاپان کے فومیو کشیدا، متحدہ عرب امارت کےوزیر اعظم محمد بن زید النہیان اور چین کی وزیر اعظم لی کی چیانگ سمیت دیگر رہنما شریک ہیں ۔
واضح رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ ، روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور سپین کے صدر جی 20 اجلاس میں شرکت سے معذرت کر چکے ہیں۔