مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے اسرائیل حماس کشیدگی پرغزہ کی مکمل ناکہ بندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئےاسرائیلی یرغمالی آزاد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس ( ٹویٹر) پر ایک پیغام میں پوپ فرانسس نے غزہ میں اسرائیلی یرغمالی آزاد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی مکمل ناکابندی پر شدید تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی، نفرت، تشدد اور انتقام سب کیلئے مصائب کا باعث بنتے ہیں۔
Terrorism and extremism do not help to reach a solution to the conflict between Israelis and Palestinians, but fuel hatred, violence, revenge, and only cause each to other suffer. The Middle East need a peace built on dialogue and the courage of fraternity.
— Pope Francis (@Pontifex) October 11, 2023
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 1200 صیہونی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔اسرائیلی جنگی قیدیوں کی رہائی کیلئے کوئی معاہدہ نہیں ہورہا، اسماعیل ہانیہ
اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے متعدد واقعات کے بعد حماس نے ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک حملہ کیا تھا اور محض 20 منٹ میں 5000 راکٹ فائر کئے تھے جبکہ سینکڑوں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکاروں کو یرغمال بھی بنایا۔
اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے حملے کو باقاعدہ ’ جنگ ‘ قرار دیا تھا اور جوابی کارروائیوں میں غزہ اور دیگر شہروں میں بمباری کا آغاز کیا جو تاحال جاری ہے اور اس بمباری کے نتیجے میں مساجد سمیت متعدد رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :۔حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی تاحال جاری، 1000 سے زائد فلسطینی شہید،1200 صیہونی ہلاک
اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد ہو گئی ہے اور غزہ پر اسرائیل کی فضائی، زمینی اور سمندرسے بمباری جاری ہے جبکہ غزہ میں مجبوراً گھر بار چھوڑنے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔