فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی جنگی قیدیوںکی رہائی کیلئے کوئی معاہدہ نہیں ہورہا،ایسا جنگ بندی کے بعد ہی ممکن ہےاور قیدیوں کواپنی شرائط پر ہی رہا کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بیان میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے دو ٹوک موقف میں واضح کیا ہے کہ اپنی شرائط پر ہی اسرائیلی جنگی قیدیوں کو رہا کریں گے،ایسا جنگ بندی کے بعد ہی ممکن ہے ، لیکن فی الحال ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہو رہا۔
یہ بھی پڑھیں :۔حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی تاحال جاری، 1000 سے زائد فلسطینی شہید،1200 صیہونی ہلاک
اسماعیل ہانیہ نے تصدیق کی کہیرغمالیوں کی رہائی کے لیے ثالثی کی پیشکش کرنے والے کئی فریقوں نے حماس سے رابطہ کیا ہے۔ ان سب کو حماس کے واضح فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے،ہم اپنی شرائط پر ہی قیدیوں کی ڈیل کریں گے،فی الحال جنگی قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہورہا۔
یہ بھی پڑھیں :۔سابق سربراہ حماس کی جمعہ کو فلسطینوں کی حمایت میں مظاہروں کی اپیل
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 1200 صیہونی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔ڈنمارک نے فلسطینیوں کی ترقیاتی امداد روک دی، ڈینش میڈیا
اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے متعدد واقعات کے بعد حماس نے ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک حملہ کیا تھا اور محض 20 منٹ میں 5000 راکٹ فائر کئے تھے جبکہ سینکڑوں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکاروں کو یرغمال بھی بنایا۔