فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے عام شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانے سے متعلق الزمات کی تردید کر دی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے اپنے حالیہ بیان میں کہا گیا ہے انہوں نے اسرائیل کے خلاف جاری لڑائی کے دوران کسی بچے کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی ان کی جانب سے بچوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ مغربی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ حماس کے جنگنجوؤں نے لڑائی کے دوران اسرائیلی بچوں کو قتل کیا اور ان کے سر قلم کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ حماس کے حملوں کا جواب دینا اسرائیل کا فرض ہے، جوبائیڈن
اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ مغربی میڈیا کو درست معلومات دینی چاہئیں اور آنکھیں بند کر صہیونی بیانیہ نہیں پھیلانا چاہیے جو صرف جھوٹ اور بہتان سے بھرا ہوا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حملوں کے دوران صرف صیہونی فوجیوں اور اسرائیلی سکیورٹی نظام کو نشانا بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی تاحال جاری، 950 فلسطینی شہید،1200 صیہونی ہلاک
یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 950 فلسطینی شہید جبکہ 1200 صیہونی ہلاک ہو چکے ہیں۔