پی ٹی ائی کو لاہور جسلے کی مشروط اجازت مل گئی ہے، وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور جلسہ گاہ میں اسلام آباد جلسے میں کی گئی گفتگو پر معافی مانگیں گے۔
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو حکومت پنجاب نے رنگ روڈ کاہنہ میں جلسے کی اجازت دیدی ہے، ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) لاہور نے این او سی جاری کر دیا ہے،جلسے کا وقت دوپہر 3 بجے سے شام 6بجے تک ہوگا۔
ضلعی انتظامیہ لاہور نے نوٹیفیکشن میں مزید لکھا کہ اسٹیج کی حفاظت کویقینی بنانےکےلیےمنتظمین ذمہ دار ہوں گے،لیڈیزاینڈجینٹس انکلوژرزکی سیکیورٹی،ایمرجنسی ایگزٹ، بھگدڑ سے بچنے کےاقدامات مناسب ہوں، پرائیویٹ سیکیورٹی اوررضاکاروں کی بھرتی کے ذریعےمناسب پارکنگ کا بندوبست ہو، وزیراعلیٰ کے پی کےاسلام آبادجلسہ کےدوران ہنگامے کےلیےعوامی طورپرمعافی مانگنی چاہیے، شہر سے باہر کے جتھےلاہورمیں آکرروزمرہ کی زندگی میں خلل نہیں ڈالیں گے۔
حکومتی نوٹیفیکشن میں مزید لکھا گیا ہے کہ جلسہ کےدوران ریاست مخالف نعرےاوربیان کااستعمال نہ کیاجائے،اسلام آبادجلسہ میں نفرت انگیزتقاریرکےلیےزیرِسماعت تمام افرادکوسٹیج پرشرکت کرنےکی اجازت نہیں ہوگی، کوئی اشتہاری مجرم جلسہ میں شرکت نہیں کرےگا،اگرایساہےتوان کی گرفتاری میں سہولت کاری کی ذمہ داری جلسہ کی انتظامیہ پرعائد ہوگی، کوئی افغان جھنڈانہیں لہرایاجائےگااورنہ ہی کوئی افغان تنخواہ دارافرادی قوت کوجلسہ میں لایاجائےگا۔
Noc Pti Jalsa by Farhan Malik on Scribd
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایس پی سیکیورٹی،لاہورمیں تمام متعلقہ حفاظتی اقدامات کویقینی بنایاگیاہے، اجتماع کےلیےانتظامی اورحفاظتی تقاضےہوں گے، سیکیورٹی آڈٹ میں اسپیشل برانچ کےذریعہ بیان کیا جائےاورپولیس کوبروقت اطلاع دیں،ایس او پیز یاکسی سزایافتہ شخص کاکوئی آڈیو/ویڈیوپیغام نشر یادکھایانہیں جائےگا،ٹریفک پولیس ایونٹ کےلیےایک تفصیلی ٹریفک پلان اورایڈوائزری کونافذکرےگی۔
ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) لاہور کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفیکشن میں لکھا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لاہورضروری انتظامات کےلیے منتظمین کےساتھ میٹنگ بلائیں،منتظمین ضلعی پولیس کےساتھ مل کرلاہوررنگ روڈ، کاہنہ کی بیرونی دیوارپرخاردارتاریں لگائیں گے،ساؤنڈسسٹم کےاستعمال کوپنجاب ساؤنڈسسٹمز آرڈیننس 2015کےتحت ریگولیٹ کیاجائےگا،جلسہ کےدوران گراؤنڈکےاندرساؤنڈسسٹم کا استعمال کیا جائے۔
نوٹیفکیشن میں مزیدکہا گیا ہے کہ کنٹینرزمنتظمین کےذریعہ جہاں اورجہاں ضرورت ہو ڈسٹرکٹ پولیس کےذریعہ رکھےجائیں گے،لاہوررنگ روڈ،کاہنہ پرکوئی مستقل اسٹیج موجودنہیں، اس لیےسٹیج کوضلعی پولیس کےساتھ مل کرکنٹینرزلگا کرکھڑاکیاجائے،سٹیج کےچاروں طرف لوہےکےپائپ لگائےجائیں گے،منتظم ذمہ داری لےگاکہ کوئی بھی غیرمتعلقہ شخص وی آئی پی ایریامیں سٹیج سےداخل نہ ہو، منتظم بجلی کی بلاتعطل فراہمی کوبرقراررکھنےکے لیے جنریٹرکاانتظام کرےگا۔
حکومتی نوٹیفیکشن میں مزید لکھا گیا ہے کہ منتظمین اس بات کویقینی بنائیں گےکہ نابالغ بچوں کو جلسہ میں نہ لایاجائے، کسی کواپناکاروباربندکرنےپرمجبورنہیں کیاجائےگا،سڑکوں/گلیوں پرکوئی جلوس/ریلی نہیں نکالی جائےگی،کسی کو بھی ڈنڈوں کے ساتھ پنڈال میں داخل ہونےکی اجازت نہیں ہوگی،ایسی کوئی بات نہیں کی جائےگی جس سےکسی مذہبی گروہ/ جماعت/ فرقے کے جذبات مجروح ہوں،آتش بازی پرسختی سےپابندی ہوگی اورآتش بازی کااستعمال نہیں کیاجائےگا۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ جلسہ کےاعلان کےلیےموبائل وین یاکوئی دوسری گاڑی استعمال نہیں کی جائےگی،جلسہ کےحوالےسےشہرکےکسی بھی حصےمیں وال چاکنگ نہیں ہوگی،ہروقت پرامن ماحول برقراررکھاجائےگا،قابل اعتراض/ جارحانہ نعرےممنوع ہوں گے،کسی کوشہرکےاندرجلسہ میں شرکت کےلیےمجبورنہیں کیاجائےگا،منتظمین کی طرف سےکوئی رکاوٹ پیدانہیں کی جائے گی،کسی بھی سیاسی، مذہبی جماعت یاکسی بھی ملک کاجھنڈا نہیں جلایاجائےگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جلسہ کےلیےآنےوالی گاڑیوں کےلیےپارکنگ ایریا ٹریفک پولیس کےذریعےمختص کی جائے،جلسہ کی انتظامیہ فول پروف سیکیورٹی کویقینی بنانے کےلیےپولیس کےساتھ مکمل تعاون کرےگی،پنڈال کےآس پاس اوراس کےاردگردسیکورٹی منتظمین کی ذمہ داری ہوگی،کسی بھی ناخوشگوارواقعےکی صورت میں منتظمین ذمہ دار ہوں گے۔