چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل8کی ترمیم کاہمیں تاخیرسےعلم ہواتھا، حکومت کےپاس کچامسودہ تھا، آرٹیکل8پرہم نےکہاتھایہ معاملہ ابھی نہ چھیڑیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ مشاورت کیلئےدوسرےکےمؤقف کوبھی سنناچاہیے،آرٹیکل8پرہم نےکہاتھایہ معاملہ ابھی نہ چھیڑیں،آرٹیکل8کی ترمیم کاہمیں تاخیرسےعلم ہواتھا، حکومت کےپاس کچامسودہ تھا ، آئینی عدالت کےقیام کی بات میثاق جمہوریت میں تھی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئینی عدالتوں کےقیام کی بات میثاق جمہوریت میں کی گئی تھی،حکومت کےپاس کچامسودہ تھا،کچامسودہ پکاتب ہوتاجب پیپلزپارٹی اورفضل الرحمان متفق ہوتے ہیں،حکومت چاہ رہی تھی ایسی مشاورت ہوجس میں فضل الرحمان بھی آنرشپ لیں،عدالتی اصلاحات ناصرف ضروری ہیں بلکہ ہم تاخیرسےکررہےہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ یہ کیابات ہوئی کہ آئینی ترامیم بانی کوجیل میں رکھنےکیلئے ہو رہی ہیں، ہر چیز بانی پی ٹی آئی کی وجہ سےنہیں ہوتی ہے،بانی پی ٹی آئی خودعدالتی اصلاحات کی بات کر چکے ہیں،بانی پی ٹی آئی کوجیل میں سائیکل ملتی ہے،ہمارےوزیراعظم کوکہاجاتاہےسپریم کورٹ بغیرسیکیورٹی پیدل آئیں،سزایافتہ قیدی کوکہا جاتا ہے عدالت آنے کیلئے آپ کو بی ایم ڈبلیو بھیجیں گے۔