ایرانی تیل کی سمگلنگ میں پاکستان کسٹمز سروس کے افسران کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس پر چیف کلکٹر کسٹمز نے تحقیقات کا حکم جاری کر دیاہے ۔
ایف بی آر نے ابتدائی طور پر 40 افسران و اہلکاروں پر مشتمل لسٹیں جاری کیں ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایرانی تیل کی سمگلنگ میں سہولت کاری کر رہے ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے خفیہ اطلاع موصول ہونے پر تمام افسران و اہلکاروں کی لسٹیں مرتب کی گئ ہیں۔ چیف کلکٹر کسٹمز رباب سکندر نے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ناموں کی ایک لسٹ موصول ہوئی یے جس پر تحقیقات کا حکم دیدیا ہے".
ایف بی آر کی چارج شیٹ کے مطابق کسٹمز افسران و اہلکار تفتان بارڈر سے پنجاب تک ایرانی تیل کی سمگلنگ میں سہولت فراہم کر رہے ہیں.ایف بی آر نے متعلقہ کسٹمز ملازمین کے خلاف انکوائری کرنے کیلئے چیف کلکٹر کو مراسلہ جاری کر دیا یے
چیف کلکٹر پنجاب کو انکوائری میں مزید سامنے آنے والے حقائق کو بورڈ کے ساتھ شیئر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چیف کلکٹر پنجاب نے کلکٹر علامہ اقبال انٹرنشنل ایئرپورٹ اور کلکٹر انفوسمنٹ لاہور کو انکوائری کا حکم دے دیا۔ تمام متعلقہ افسران و اہلکاروں کے خلاف فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔