سربراہ جمعیت علما اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میرے مدرسے کی ایک اینٹ گراؤ گے تو تمہارے اقتدار کی عمارت کی زمیں بوس کردوں گا، اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، عوامی اسملی یہ قرارداد پاس کرتی ہے کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
مینار پاکستان لاہور میں منعقدہ ختم نبوتﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ یہ وہی مینار پاکستان ہے جہاں 1940 میں پاکستان بنانے کی قرارداد پاس ہوئی تھی، آج اسی میدان میں پاکستان بچانے کی قرارداد پاس ہو رہی ہے، پاکستان کے عوام ختم نبوت کا تحفظ کرنا جانتے ہیں ، بہت سے لوگوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کر لینا چاہیے، فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے اسرائیل کو للکارا ہے ، فلسطین میں پچاس ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں، امریکا کو انسانی حقوق کی بات کرنے کا حق حاصل نہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اپنے حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ کو بتانا چاہتا ہوں یہ ہے پاکستان کی سوچ ، مینار پاکستان پر انسانوں کے سمندر کی رائے کے آگے جھکنا ہوگا، قوم منتظر ہے عدلیہ کے تفصیلی فیصلے کی، امید ہے تفصیلی فیصلہ بھی مختصر فیصلے کے عین مطابق ہوگا، جیسے پہلے علماءکرام کی رائے کو رد کیا اب یہ غلطی نہ دہرائیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ اجتماع ملی وحدت کی علامت ہے ، اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، عوامی اسملی یہ قرارداد پاس کرتی ہے کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، یہ ملک ہمارا ہے اس ملک میں اسلام کی اقدار کو بلند ہونا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 اور 2024 کے الیکشن کے نتائج دھاندلی کی پیداوار ہیں، پیغام ہے اسٹیلشمنٹ اور حکمرانوں کی ان اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ملک کے مستقبل کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی آقاؤں کے دباؤں پر دینی مدارس پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، تم ہمارے دینی مدارس پر دباؤ ڈال رہے ہو ، ہمارانصاب تمہارے نشانے پر ہے، یاد رکھو ابھی ہم نے تمہیں نشانے پر نہیں رکھا، جس دن ہم نے فیصلہ کیا تم ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جاؤ گے، میرے مدرسے کی ایک اینٹ گراؤگے تو تمہارے اقتدار کی عمارت کی زمیں بوس کردوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تم سے ملک نہیں سنبھالا جارہا ، بلوچستان اور کے پی ہاتھ سے نکل رہا ہے،کے پی میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی ، مسلح قوتیں اپنی رٹ مضبوط کر رہی ہیں، تم مدرسوں پر پابندی لگانے پر تُلے ہوئے ہو ۔
انہوں نے کہا کہ سود کے خاتمے کیلئے پوری قوم متفق ہے اور عقیدہ ختم نبوت پر پوری امت مسلمہ کا اتفاق ہے، وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے کا فیصلہ کیا، اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک نے فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لیں، کچھ بینکوں نے اپیلیں دائرکیں ، اسٹے لیا اور نظرثانی درخواستیں دائر کیں، چند دن پہلے میں نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا ہے، چیف جسٹس کو لکھا عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے جلد تفصیلی فیصلہ جاری کریں ۔