سینیٹ کی پلاننگ کمیٹی میں وزارت منصوبہ بندی حکام نے بڑا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پی ایس ڈی پی میں غیر ضروری منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کرنے سے روک دیا ہے، رواں مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پراجیکٹس پرنظرثانی کا مطالبہ نئےقرض پروگرام کےتحت کیا گیا ہے ۔
سینٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی اجلاس کو بریفنگ میں پلاننگ کمیشن حکام نے بتایا کہ دسمبر دو ہزار چوبیس تک پی ایس ڈی پی منصوبوں کا جائزہ لے کر آئی ایم ایف کورپورٹ دی جائےگی، آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے ۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے صوبائی ترقیاتی منصوبے سو فیصد وفاقی فنڈنگ سےنہیں چلیں گے ۔ بتایا گیا کہ رواں مالی سال پی ایس ڈی پی میں پنجاب کے ایک سو پچہتر ارب روپے مالیت کے چھیاسٹھ منصوبے شامل ہیں ۔ سندھ کے چار سو اٹھاسی ارب روپے کے چھیاسٹھ ،بلوچستان کے چار سو انتیس ارب مالیت کے ایک سو گیارہ اور کے پی میں بہتر ارب روپے مالیت کے بیس منصوبے شامل ہیں۔