قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی۔
ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان نے پرائیویٹائزیشن کمیشن ترمیمی بل پیش کیا جو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
بل کے تحت نجکاری اپیلٹ ٹریبونل قائم ہوگا جسے عدالتی اختیار حاصل ہوں گے جبکہ ٹریبونل چیئرمین، ایک تکنیکی اور ایک عدالتی رکن پر مشتمل ہوگا اور عدالت عظمیٰ کا ریٹائرڈ جج نجکاری ایپلٹ ٹریبونل کا چیئرمین ہوگا۔
چیئرمین اور اراکین کی مدت ملازمت 3 سال ہوگی اور نجکاری ایپلٹ ٹربیونل کے ارکان کی عمر 65 سال سے زائد نہیں ہوگی۔
وفاقی حکومت ٹریبونل کے چیئرمین یا رکن کو نوٹس پر برطرف کرسکے گی۔
بل کے متن کے مطابق ٹریبونل بنانے کا مقصد منصفانہ اور شفاف طریقے سے نجکاری مکمل کرنا ہے، ٹریبونل کو تمام معاملات پر فیصلے دینے کا خصوصی اختیار حاصل ہوگا۔
ایپلٹ ٹریبونل کو دیوانی عدالت کا اختیار بھی حاصل ہوگا، ٹریبونل فیصلے کیخلاف 60 روز میں اپیل صرف سپریم کورٹ میں ہوسکے گی۔