شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز کی کھل کر مخالفت کردی، کہتے ہیں کہ میرے لیڈر نواز شریف ہیں، مریم نواز پارٹی کی باگ ڈور سنبھالیں گی تو ہم جیسے لوگ الگ ہوجائیں گے۔
سماء نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ ہفتے لندن میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی، جس میں قائد ن لیگ کو آگاہ کر دیا تھا کہ آئندہ الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔
ایک سوال کا جواب میں ان کا کہنا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کا حصہ ہیں لیکن ان حالات میں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے، نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخ کے حتمی ہونے اور ان کے استقبال سے متعلق سوال پر کہا کہ جس تاریخ کا ن لیگ کہہ چکی ہے وہ اسی تاریخ کو آئیں گے، کسی نے ان سے نواز شریف کے استقبال کا نہیں کہا، اگر اس بابت فیصلہ کرنا ہوا تو حلقے کے لوگوں سے پوچھ کر کروں گا۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ نواز شریف سے کہا ہے کہ ملک کے باقی سیاستدانوں کی نسبت ان کی ذمہ داری زیادہ ہے کیونکہ وہ ملک کے سینئر ترین سیاستدان ہیں، جنہیں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے کا بھی تجربہ ہے، نواز شریف سے یہ بھی کہا ہے کہ اب ضرورت اس بات کی ہے ملک کے سینئر سیاسی رہنماء، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ اکٹھے بیٹھ کر مسائل کا حل نکالیں اور فیصلہ کریں کہ ملک کو کیسے چلانا اور آگے لے کر جانا ہے، اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے سب کو مل کر اعتراف کرنا چاہئے کہ ہمارا ملک بہت مشکل میں ہے اور لوگ تکلیف میں ہیں، ملک کے مستقبل کے تعین کیلئے آرمی چیف، چیف جسٹس، میاں نواز شریف، پیپلز پارٹی (بلاول بھٹو اور آصف زرداری) اور مولانا فضل الرحمان کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی بات چیت میں شامل ہونا چاہئے، کسی کو بات چیت سے باہر رکھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ نواز شریف کو گمراہ کر رہی ہے، سزا یافتہ اور اشتہاری قرار دیئے گئے شخص کو ضمانت نہیں مل سکتی، پہلے عدالت کے سامنے سرینڈر کرنا پڑتا ہے، اس معاملے میں اگر نواز شریف قانون کو نہیں مانیں گے تو پھر کون مانے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد حکومت نہیں بننی چاہئے تھی، ہماری جماعت نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا، ہم سب ان حالات کے ذمہ دار ہیں، پاکستان کی تاریخ کو مسخ کیا گیا، ملکی حالات کی خرابی جاننے کیلئے ٹرتھ کمیشن بنایا جانا چاہئے۔