فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر حملے میں متعدد امریکی یہودی بھی ہلاک ہوگئے۔ امریکی وزارت خارجہ نے تصدیق کردی۔
حماس نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب شروع کئے گئے حملے میں اسرائیل پر مجموعی طور پر 7 ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے، جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 650 سے زائد یہودی ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
حماس کے جنگجوؤوں نے زمینی اور سمندری راستے سے اسرائیل میں داخل ہو کر کئی فوجی چیک پوسٹوں پر بھی قبضہ کرلیا، جبکہ اسرائیلی کمانڈر اور فوجیوں سمیت درجنوں افراد کو قیدی بنالیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے اسرائیل پر حملے میں متعدد امریکی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں، کئی افراد لاپتہ بھی ہیں۔ تاہم انہوں نے اس کی اصل تعداد سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے کھلی دہشت گردی ہیں، ہم اپنے ہلاک اور لاپتہ شہریوں سے متعلق تفصیلات جمع کررہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر برائے اسٹریٹیجک افیئرز رون ڈرمر نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ حماس کے حملے کے بڑی تعداد میں امریکی شہریوں کو غزہ میں یرغمال بنالیا گیا ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حماس کے حملے میں ایک فرانسیسی شہری بھی مارا گیا ہے، جس کی فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے فلسطین کی صورتحال پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سمیت خطے کے دیگر رہنماؤں سے بات چیت کی ہے۔