پاکستان میں مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 12 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
سندھ میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 5 افراد جان سے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔ کندھ کوٹ میں مراد واہ نہر ٹوٹنے کے بعد کئی دیہات زیرآب آگئے۔ خیرپورمیں کرٹی بند ٹوٹ گیا۔ دو سو دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ۔ بیگاری کینال میں سو فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا ۔ ٹنڈوالہ یار، مٹیاری، ہالہ، بھٹ شاہ اور سعیدآباد میں پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا۔
جامشورو میں چھتیں گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ نوشہرو فیروز میں چھتیں گرنے کے تین واقعات میں ایک بچی جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔ جیکب آباد میں گاؤں شاہ دوست میں بارش سے مکان کی چھت گرگئی، چھت گرنے سے2 افراد ملبے تلے دب کرجاں بحق ہوگئے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں دو بچوں سمیت 4 افراد برساتی نالوں میں ڈوب گئے۔ تین کی لاشیں نکال لی گئیں۔ بابل خیل برساتی نالے کوعبور کرنےکےدوران نانا اور نواسہ ڈوب گئے، لواغرالگڈہ میں برساتی نالے میں ڈوبنے والے26 سالہ شہزاد کی لاش نکال لی گئی۔ ٹانک میں گھر کی چھت گرگئی، حادثے میں 3 افراد جاں بحق 4 زخمی ہوگئے۔
ڈی آئی خان میں ٹانک گرہ بلوچ کے مقام پر برساتی نالے میں طغیانی، سیلاب کےباعث وزیرستان روڈ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی ۔ گرہ بلوچ کی قریبی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کی ہدایت کردی گئی ۔
مزید پڑھیں
چترال میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ
کراچی میں آج سے جمعرات تک موسلا دھاربارشوں کی پیشگوئی
بلوچستان کے شمال مشرقی اضلاع میں موسلادھار بارشوں سے ندی نالے میں اونچے درجے کےسیلاب کی صورتحال ہے۔ تلی کا بھونرا بند ٹوٹ گیا۔ رضا ماچھی بچاؤبند کے پشتے کمزور ہوگئیں۔ محکمہ انہار کے مطابق دریائے ناڑی سے 68 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے ۔ لہڑی ندی میں پانی کی سطح باسٹھ ہزار کیوسک ہوگئی، تلی ندی میں بھی 13 ہزار 400 کیوسک کا سیلابی ریلا ۔ پی ڈی ایم اے نے سیلاب زدگان کیلئے امدادی سامان انتظامیہ کوفراہم کردیا ۔ جھل مگسی میں بھی دریائے مولہ میں پانی کی سطح بڑھنے لگی۔
قبل ازیں گزشتہ روز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ملک بھر میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ جاری کی تھی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں یکم جولائی سے یکم اگست تک 96 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ پنجاب میں سب سے زیادہ 39 اموات رپورٹ ہوئیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سندھ میں بارشوں سے 22، خیبرپختونخوا میں 34 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ بلوچستان میں 3،کشمیر میں 3، گلگت بلتستان میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں کے دوران 214 افراد زخمی ہوئے۔
بارشوں کے باعث 525 گھروں کو نقصان پہنچا، سب سے زیادہ جانی و مالی نقصانات کچی چھتیں اور دیواریں گرنے سے ہوا۔چھتیں گرنے سے 46 فیصد جبکہ بجلی گرنے سے 31 فیصد افرادجاں بحق ہوئے۔ این ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 5 افراد جان کی بازی ہارگئے۔
ملک میں شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی
یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے ملک میں جاری مون سون کی حالیہ اسپیل کو 6 اگست جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ اعلامیے کے مطابق اس عرصے کے دوران کشمیر، مظفر آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اورژالہ باری کا امکان ہے، اسلام آباد، سرگودھا سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کےساتھ بارش اور کئی مقامات پرطوفانی بارش بھی متوقع ہے۔ موسلادھاربارش سےاسلام آباد، راولپنڈی سمیت مختلف علاقوں میں پہاڑوں،ندی نالوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 5 اگست تک سیالکوٹ، گجرانوالہ، نارووال میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، خیبرپختخونخوا کے پہاڑی علاقوں، مری، گلیات، بلوچستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، شدید بارش آندھی اور گرج چمک کے باعث کمزور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
حکام کے مطابق بلوچستان کے مشرقی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، سندھ میں مٹھی، عمر کوٹ، ٹھٹھہ، بدین میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش متوقع ہے، محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
اعلامیے کے مطابق بہاولپور بہاول نگر ڈیرہ غازی خان میں تیز ہوا گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشیں متوقع ہے، یکم اگست سے 6 اگست تک چترال، دیر، سوات، صوابی میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کی توقع ہے۔
جولائی کے مقابلے اگست میں زیادہ بارشیں متوقع
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھرمیں جولائی میں معمول سے کم بارشیں ہوئیں تاہم جولائی کے مقابلے اگست میں زیادہ بارشیں ہوں گی۔ بلوچستان اور سندھ کے شہروں میں فلیش فلڈنگ ہوسکتی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی اور سندھ میں آج سے بارشوں کے سلسلے میں شدت کا امکان ہے،3 سے 4دن تک اپرسندھ میں تیز بارشیں متوقع ہیں۔ اس عرصے کے دوران بلوچستان کے شمال مشرقی اضلاع میں بھی تیزبارش کا امکان ہے۔
سرفراز کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی بلوچستان اورسندھ بلوچستان کھیرتھر پہاڑی سلسلے میں تیز بارش کا امکان ہے، ڈی جی خان میں بھی مزید تیز بارشوں کا امکان ہے، بارشوں کا یہ اسپیل6،7 اگست تک چلے گا۔
ملک کے مختلف حصوں میں آج بھی طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی میں نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ہے، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، قصور اور سیالکوٹ میں بھی بارش کا امکان ہے۔ سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ اور پشاورمیں بھی بادل برسیں گے۔
طوفانی بارشوں سے خیبرپختونخوا، بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت میں لینڈسلائیڈنگ کا اندیشہ ہے، سندھ میں بھی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرا ٓب آنے کا خدشہ ہے۔
سیلاب سے بچاؤ کے لیے ممکنہ حفاظتی تدابیر
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ سیلاب اور شدید موسم کے ممکنہ اثرات کو کم کرنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، مذکورہ علاقوں میں اربن فلڈنگ کا امکان ہے، اس میں کہا گیا کہ متاثرہ آبادی کو سیلاب سے بچنے اور سیلاب زدہ علاقوں سے دور محفوظ مقام تلاش کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
این ڈی ایم اے نے ہدایات جاری کیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی کے اخراج کو روکنے کے لیے چھتوں اور کھڑکیوں کو مناسب طریقے سے سیل کیا گیا ہے، پانی جمع ہونے سے بچنے کے لیے گٹر اور نکاسی آب کے نظام کو صاف کریں، باہر موجود چیزوں کو محفوظ کریں، جسے تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ’پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ‘ کے نام سے ایپلی کیشن لانچ کی گئی ہے، جو گوگل پلے اسٹور اور آئی او ایس ایپ اسٹور پر دستیاب ہے تاکہ عوام کو بروقت الرٹس، مشورے فراہم کیے جاسکیں۔